عدلیہ سے بہت دکھ اٹھائےنواز شریف کا شعر
میں خواجہ صاحب کو لکھ کر ایک شعر دینا چاہتا تھا مگر انھوں نے جلدی سے اپنی تقریر ختم کردی
ن لیگ کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ عدلیہ کے ہاتھوں بہت دکھ اٹھائے ہیں اسی حوالے سے ایک شعر پڑھنا چاہتا ہوں۔
قومی اسمبلی میں خواجہ آصف کے خطاب کے فوراً بعد نواز شریف کھڑے ہو گئے اور کہا کہ میں خواجہ صاحب کو لکھ کر ایک شعر دینا چاہتا تھا مگر انھوں نے جلدی سے اپنی تقریر ختم کردی،انھوں نے شعر پڑھا کہ
ناز وانداز سے کہتے ہیں جینا ہوگا
زہر بھی دیتے ہیں تو کہتے ہیں پینا ہو گا
جب میں پیتا ہوں تو کہتے ہیں مرنا ہوگا
جب میں مرتا ہوں تو کہتے ہیں جینا ہوگا
نواز شریف کے اس شعر پر قومی اسمبلی کا پورا ہال تالیوں سے گونچ اٹھا۔
قومی اسمبلی میں خواجہ آصف کے خطاب کے فوراً بعد نواز شریف کھڑے ہو گئے اور کہا کہ میں خواجہ صاحب کو لکھ کر ایک شعر دینا چاہتا تھا مگر انھوں نے جلدی سے اپنی تقریر ختم کردی،انھوں نے شعر پڑھا کہ
ناز وانداز سے کہتے ہیں جینا ہوگا
زہر بھی دیتے ہیں تو کہتے ہیں پینا ہو گا
جب میں پیتا ہوں تو کہتے ہیں مرنا ہوگا
جب میں مرتا ہوں تو کہتے ہیں جینا ہوگا
نواز شریف کے اس شعر پر قومی اسمبلی کا پورا ہال تالیوں سے گونچ اٹھا۔