آئینی ترمیم بلاول بھٹو زرداری بڑے سیاستدان بن کر ابھرے
مولانا فضل الرحمن کو اعتماد میں لیا اور ن لیگ کے سربراہ میاں نواز شریف سمیت دیگر رہنماوں کو ساتھ ملایا
26 ویں آئینی ترمیم بلاول بھٹو زرداری نے سیاسی پارٹیوں کو ایک پلیٹ فارم اکٹھا کر کے کم عمری میں بڑے سیاستدان کے طور پر خود کو ثابت کردیا۔
شہری حلقوں نے اسے خوش آئند قرار دیا ہے، وفاقی حکومت اور اسکی اتحادی جماعتوں کی جانب سے 26 آئینی ترمیم کے حوالے سے متفقہ طور پر پیش کرنے کے حوالے سے اختلافات دیکھنے میں آئے، ابتدائی طور پر مولانا فضل الرحمن، پی ٹی آئی، وکلاء اوربلوچستان کی جانب سے اختلافات دیکھنے میں آیا۔
جس پر بلاول بھٹو زرداری نے فرنٹ فٹ پر آکر وکلا اور بار کی تنظیموں سیاسی جماعتوں کے رہنماوں میاں نواز شریف، مولانا فضل الرحمن اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں جس میں پی ٹی آئی نے اختلافات کے باعث ترمیم میں ووٹ دینے سے انکار کردیا لیکن مولانا فضل الرحمن کو اعتماد میں لیا اور ن لیگ کے سربراہ میاں نواز شریف سمیت دیگر رہنماوں کو ساتھ ملایا۔
شہری حلقوں نے اسے خوش آئند قرار دیا ہے، وفاقی حکومت اور اسکی اتحادی جماعتوں کی جانب سے 26 آئینی ترمیم کے حوالے سے متفقہ طور پر پیش کرنے کے حوالے سے اختلافات دیکھنے میں آئے، ابتدائی طور پر مولانا فضل الرحمن، پی ٹی آئی، وکلاء اوربلوچستان کی جانب سے اختلافات دیکھنے میں آیا۔
جس پر بلاول بھٹو زرداری نے فرنٹ فٹ پر آکر وکلا اور بار کی تنظیموں سیاسی جماعتوں کے رہنماوں میاں نواز شریف، مولانا فضل الرحمن اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں جس میں پی ٹی آئی نے اختلافات کے باعث ترمیم میں ووٹ دینے سے انکار کردیا لیکن مولانا فضل الرحمن کو اعتماد میں لیا اور ن لیگ کے سربراہ میاں نواز شریف سمیت دیگر رہنماوں کو ساتھ ملایا۔