- لاہور؛ شادی کا جھانسہ، ملزم کی آٹھویں جماعت کی طالبہ سے زیادتی
- بھارت میں خواتین کی ’نو کلین شیو، نو بوائے فرینڈ‘ ریلی ؛ ویڈیو وائرل
- نئے چیف جسٹس کی تعیناتی، اسپیکر نے چیئرمین سینیٹ سے پارلیمانی کمیٹی کے نام مانگ لیے
- آئینی ترمیم میں سود کا خاتمہ؛ مفتی تقی عثمانی کا مولانا فضل الرحمان کو خراج تحسین
- پاک بحریہ کا آپریشن، 145 ملین ڈالر کی بھارتی ساختہ منشیات ضبط
- بھارت عالمی سطح پر اجرتی قاتلوں کے جتھے میں شامل، دی گارجین
- آئینی ترامیم: جوڈیشل کونسل کی رپورٹ پر صدر کسی بھی جج کو برطرف کرسکیں گے
- چیف جسٹس تعیناتی کمیٹی میں کس جماعت کو کتنی نشستیں ملیں گی، فارمولا تیار
- آئینی ترامیم منظور کرنے والوں کے خلاف تحریک چلائیں گے، علی احمد کرد
- میکسیکو؛ قدیم قبائل مزدورں کے حقوق کے علمبردار پادری کا چرچ سے باہر قتل
- 5 اکتوبرکو ایوان عدل میں تشدد کیخلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست
- پی ٹی آئی اقتدار میں آکر متنازع غیر آئینی ترامیم کا خاتمہ کریگی، بیرسٹرسیف
- چار خواتین کا قتل؛ ویڈیوز بنانے کی وجہ سے گھر والوں کو مارا، بیٹے کا بیان
- لاہور میں داماد نے ساس اور سسر کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا
- سری لنکا کے اسپتال میں بھارتی فوج کے بدترین قتلِ عام کو 37 برس مکمل
- ہمارے ارکان کو دھمکایا گیا آئینی ترامیم کو عدالت میں چیلنج کرینگے، پی ٹی آئی وکیل حامد خان
- اسرائیلی حملے کا خدشہ؛ حزب اللہ کے عبوری سربراہ ایران منتقل
- چیف جسٹس پاکستان کی تعیناتی؛ پارلیمانی کمیٹی کیلیے ارکان کے نام مانگ لیے گئے
- وزیراعلیٰ سندھ کی ارجنٹائن کے فٹبال کھلاڑیوں کو لیاری آنے کی دعوت
- لاہور ہائیکورٹ نے عمران کیخلاف غداری سے متعلق درخواست نمٹا دی
اردو یونیورسٹی؛ تنخواہوں میں عدم اضافے پر حالات انتظامیہ کے قابو سے باہر
کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی میں بغیر اضافے کے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا معاملہ انتظامیہ کے قابو سے باہر ہوگیا ہے، پیر کی صبح کراچی کے دونوں کیمپسز کے اساتذہ گلشن اقبال سائنس کیمپس میں احتجاج کے لیے جمع ہوئے اور انتظامی بلاک کو تالے لگا دیے۔
وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطہ جان شنواری کو انتظامی عمارت اور ان کے دفتر میں داخلے سے روک دیا، وائس چانسلر نے انتظامی عمارت کا تالا نہ کھولے جانے پر اپنے ہاتھ میں اینٹ اٹھا لی اور خود تالا کھولنے کی کوشش کی جس کو آگے بڑھ کر خواتین اساتذہ نے ناکام بنا دیا۔
اس موقع پر متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او اور پولیس اہلکار بھی انتظامیہ کے بلانے پر وائس چانسلر کی مدد کو پہنچ گئے لیکن دوپہر ڈیڑھ بجے تک تھانہ پولیس بھی وائس چانسلر کو انتظامی عمارت کا تالا کھلوا کر ان کے دفتر میں بٹھانے میں کامیاب نہیں ہوسکی تھی۔
’’ایکسپریس‘‘ نے اس سلسلے میں اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری سے بات چیت کی کوشش کی تاہم ان کے پی اے کا کہنا تھا کہ وائس چانسلر صاحب اس وقت اساتذہ سے بات چیت میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ وائس چانسلر کئی روز کے بعد کراچی آئے تھے، وہ زیادہ تر اسلام آباد سے کراچی کے دونوں کیمپسز چلاتے ہیں۔ ادھر ذرائع کے مطابق اساتذہ نے وائس چانسلر کی ان کے دفتر میں موجودگی کو تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ ادائیگی سے مشروط کر دیا ہے۔
اساتذہ کا کہنا تھا کہ جب اسلام آباد کیمپس کی جولائی اور اگست کی تنخواہیں اضافے کے ساتھ جاری کر دی گئی ہیں تو کراچی کے دونوں کیمپس کے ملازمین کو بجٹ میں اضافہ کی گئی تنخواہوں سے کیوں محروم رکھا جا رہا ہے جبکہ وائس چانسلر نے گلشن کیمپس پہنچ کر موقف اختیار کیا کہ وہ اگست کی صرف 35 فیصد تنخواہ جاری کر سکتے ہیں جس میں بجٹ میں کیا گیا اضافہ شامل ہوگا اور نہ ہی ہاؤس سیلنگ دی جا سکے گی جس پر اساتذہ اور وائس چانسلر میں ڈیڈ لاک باقی تھا اور وائس چانسلر تالا کھلوا کر انتظامی عمارت میں داخل نہیں ہو سکے تھے۔ ادھر اساتذہ نے اس معاملے پر وفاقی وزیر تعلیم سے بھی فوری مداخلت کی گزارش کی۔
یاد رہے کہ اردو یونیورسٹی میں تدریسی سلسلے میں گزشتہ پانچ روز سے تعطل ہے اور دونوں کیمپسز احتجاج پر چلے گئے، تنخواہوں میں وفاقی حکومت کی جانب سے کیے گئے اضافے کو واپس لینے اور آئندہ تنخواہ میں اسے روکنے کے خلاف جمعرات کو بھی یونیورسٹی کے دونوں کیمپسز کے اساتذہ نے تدریسی عمل جبکہ غیر تدریسی ملازمین نے دفتری عمل کا بائیکاٹ کیا تھا جبکہ اس سے قبل ایچ ای سی کراچی ریجن کے دفتر کے باہر احتجاج کیا گیا تھا تاہم تاحال اس سلسلے میں وفاقی وزارت تعلیم اور ایچ ای سی کی جانب سے کوئی ایکشن سامنے نہیں آیا ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین ایچ ای سی خود اپنی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کروا کر کام کر رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔