- فیک نیوز پھیلا کر ہنگامے کرنے کیخلاف کیس؛ تفتیشی رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع
- راولپنڈی ٹیسٹ؛ اسپن فرینڈلی پچ کیلئے 'ہیٹرز' کا استعمال
- دیر سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کے نام فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل
- بانی پی ٹی آئی کے فوکل پرسن کی بازیابی کی درخواست؛ اٹارنی جنرل کل طلب
- اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی؛ انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- آئینی ترامیم کے تمام پراسس کو غیرقانونی سمجھتے ہیں اس لیے کمیٹی کا بائیکاٹ کیا، بیرسٹر گوہر
- بلوچستان میں فائرنگ سے پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما جاں بحق
- کراچی میں قبرستان سے صندوق میں بند ملنے والی خاتون کی لاش کی شناخت ہوگئی
- زیتون کے پتوں کا عرق ذیابیطس مریضوں کیلئے فائدہ مند
- گجرات میں 5سالہ بچی کو چچا نے کوڑے میں پھینک دیا
- آئی سی سی نے ٹیسٹ، ون ڈے کرکٹ کیلئے اہم تبدیلیاں کرنے کا منصوبہ بنالیا
- فلسطین اور افغانستان: ظلم اور انتقام کا مشترکہ پہلو
- انٹراپارٹی انتخابات: الیکشن کمیشن کی دیگر فریقین کو درخواستیں پی ٹی آئی کو دینے کی ہدایت
- پاکستان میں نئی کمپنیوں کے اندراج کا شاندار ریکارڈ قائم
- لاس اینجلس اولمپکس 2028؛ منتظمین اسٹیڈیمز کی تلاش میں لگ گئے
- سیکیورٹی خدشات؛ اڈیالہ میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت نہ ہوسکی
- عمران خان کی وڈیو لنک کے ذریعے عدم پیشی، الیکشن کمیشن نے پی ٹی اے سے رپورٹ مانگ لی
- گھروں کے اندر واشنگ مشین سے دُھلائی اور سُکھائی صحت کیلئے نقصان دہ
- وزیراعظم کی غزہ، لبنان کیلیے امدادی سامان کے 2جہاز فوری بھیجنے کی ہدایت
- کراچی میں گرمی کی جزوی لہر، ہفتے کو پارہ 39 ڈگری سے تجاوز کرنے کا امکان
کراچی میں ہارٹ اٹیک کا شکار ہونے والے نوجوانوں میں اضافہ
کراچی: شہرِ قائد میں دل کے دورے کے شکار نوجوانوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے اور ماہرین صحت نے اس کی وجہ بریانی، حلیم، حلوہ پوری اور فاسٹ فوڈ جیسی چکنائی غذاؤں کو قرار دیا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ مذکورہ بالا کھانے زیادہ مقدار میں کھانا جبکہ جسم بھی کم متحرک ہوتے ہیں، یہ شہر کے نوجوانوں میں ابتدائی دل کے دورے اور فالج کے امکانات کو بڑھا رہا ہے۔
یہ بات ‘ کھانا، صحت یا بیماری کے لیے؟’ کے عنوان سے منعقدہ سیشن میں کہی گئی جو ایکسپو سینٹر کراچی میں ہیلتھ ایشیا کانفرنس کے آخری دن کو ہوا۔
سیشن میں قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی)، پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پی آئی ایم اے) اور پاکستان نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹک سوسائٹی (پی این ڈی ایس) کے ماہرین نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ غیر صحت بخش غذاؤں کا استعمال کم کریں اور صحت مند طرز زندگی اپنائیں۔
این آئی سی وی ڈی کے پروفیسر طاہر صغیر نے کہا کہ کراچی میں غیر صحت بخش کھانے کی کھپت بڑھ رہی ہے اور بدقسمتی سے یہ بہت سستا اور قابل رسائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمرشلی تیار کی جانے والی بریانی، نہاری، حلیم اور حلوہ پوری کو ٹرانس فیٹ سے بھرپور گھی سے تیار کیا جاتا ہے جو لوگوں کو جان لیوا بیماریوں اور جلد موت کا شکار بناتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔