پاپوش نگر میں کمسن بچے پر تشدد کرنے والا دکان دار گرفتار

ملزم نے معمولی تکرار پر بچے پر رسیوں سے باندھ کر تشدد کیا اور ویڈیو وائرل کردی

(فوٹو : ایکسپریس)

پاپوش نگر میں 8 سالہ بچے پر معمولی بات پہ تشدد کرنے والے دکان دار کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ایکسپریس کے مطابق پاپوش نگر تھانے کے علاقے ناظم آباد اورنگ آباد میں 8 سالہ کمسن بچے کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم محمد دین کو گرفتار کرلیا۔

ایس ایچ او پاپوش نگرانسپکٹر شوکت اعوان نے بتایا کہ بچے کو تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ اورایس ایس پی سینٹرل ذیشان صدیقی نے فوراً واقعہ کا نوٹس لیا جس پر پاپوش نگر پولیس نے ملزم محمد دین کو گرفتار کیا اور اس کی نشاندہی پر متاثرہ بچے تک پہنچی اور بھائی کی مدعیت میں ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔


ایس ایچ او نے بتایا کہ گرفتار ملزم محمد دین کی اورنگ آباد میں ڈرائی کلیننگ کی دکان ہے اور جس مقام پر ملزم کی دکان ہے متاثرہ بچہ اس کی دکان کے قریب مسجد میں خاکروب ہے، متاثرہ بچہ غیر مسلم ہے اور اس کا نام ہیری ہے،


بچے نے پولیس کو بتایا کہ ان کے محلے میں ایک گھر میں شادی کی تقریب تھی اور شادی والے گھر سے ڈرائی کلیننگ کی دکان سے برابر والی دو دکانوں میں کھانا دیا گیا جبکہ ملزم کو کھانا نہیں دیا گیا جس پر ملزم نے بچے کو بلا کر کہا کہ دکان والوں کو تو کھانا دے دیا گیا لیکن تمیں کھانا نہیں دیا جس پر بچے نے ملزم کو کہا اگر مجھے کھانا نہیں دیا تو آپ کو بھی تو کھانا نہیں دیا۔


معمولی سی بات پر گرفتار ملزم بچے کو اپنی دکان میں لے گیا اور بچے کو تشدد کا نشانہ بناتا رہا اور اس کی ویڈیو بھی بناتا رہا، پولیس کو مغلظات بکتا رہا اور ویڈیو وائرل کردی۔


دوسری جانب ملزم محمد دین نے بتایا کہ متاثرہ بچے ہیری سے میرا کھانے پر اختلاف ہوا تھا جس پر میں نے اسے رسیوں سے باندھ تشدد کا نشانہ بنایا اور مغلظات بکیں، مجھ سے غلطی ہوئی اور میں متاثرہ بچے، پولیس اور شہریوں سے معافی چاہتا ہوں آئندہ مستقبل میں ایسا کبھی نہیں ہوگا۔

Load Next Story