کراچی چیمبر کا پینشنرز اور بزرگوں کی نادرا شناخت سے متعلق وزیراعظم کو خط

اسٹاف رپورٹر  پير 21 اکتوبر 2024
فوٹو- فائل

فوٹو- فائل

  کراچی: کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے 60سال سے زائد عمر کے لاکھوں بزرگ شہریوں کو درپیش مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ نادرا کی موجودہ بائیو میٹرک تصدیق کی سہولت کو فوری طور پر چہرے کی شناخت کی سہولت سے تبدیل کرے جس کی بدولت مختلف اداروں میں بائیو میٹرک تصدیق میں ناکامی کی وجہ سے روزانہ بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنے والے لاکھوں بزرگ شہریوں کو بہت بڑا ریلیف ملے گا۔

کراچی چیمبر کے صدر جاوید بلوانی کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف کو بھیجے گئے خط میں کہا ہے کہ پاکستان بھر میں پنشنرز سمیت بزرگ شہریوں کی بڑی تعداد کو بائیو میٹرک تصدیق کی شرط کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو عام طور پر بزرگ شہریوں کے معاملے میں ناکام ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو نادرا نوجوانوں کو آن لائن سہولت فراہم کر رہا ہے کیونکہ ان کی انگلیوں کے نشانات آسانی سے ظاہر ہوتے ہیں لیکن دوسری طرف ہمارے بزرگ شہریوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر یہ بات مشہور ہے کہ بزرگ شہریوں کے فنگر پرنٹس بائیو میٹرک ڈیوائسز اور مشینوں پر آسانی سے ظاہر نہیں ہوتے، پھر بھی پاکستان میں بزرگ شہریوں سے بار بار کہا جاتا ہے کہ وہ بائیو میٹرک تصدیق کے لیے نادرا اور دیگر اداروں کا دورہ کرتے رہیں۔

بزرگ شہریوں کو فوری طور پر چہرے کی شناخت کی سہولت فراہم کرنے کی ضرورت پر ایک بار پھر زور دیتے ہوئے انہوں نے تجویز پیش کی کہ چہرے کی شناخت کی مجوزہ سہولت کو بعد میں مختلف مراحل میں ملک کی پوری آبادی تک بڑھایا جا سکتا ہے جسے بعد ازاں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ڈیٹا بیس کے ساتھ مربوط کیا جا سکتا ہے جس سے افراد کی فوری شناخت میں مدد ملے گی اور یہ اقدام پاکستان بھر میں سیف سٹی پروجیکٹس کے لیے سازگار ثابت ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ بائیو میٹرک تصدیق کو چہرے کی شناخت سے تبدیل کرنے کے لیے حکومت کا فوری اقدام یقیناً قومی مفاد میں ہوگا کیونکہ اس سے پورے پاکستان میں لاکھوں بزرگ شہریوں کو بڑی مدد ملے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سلسلے میں وزیر اعظم شہباز شریف عوام کو درپیش مجموعی مشکلات کا جائزہ لیں گے اور جلد از جلد چہرے کی شناخت کی سہولت کی صورت میں ریلیف فراہم کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔