- ایک شخص نے اپنے خاندان کا نام لے کر آئین تباہ کردیا، سلمان راجا
- نواز شریف آئندہ چند روز میں لندن پھر امریکا جائیں گے
- 6 ہفتے بیت گئے، پاکستان افغانستان کیلیے نمائندہ مقرر نہ کرسکا
- 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف وکلاء تحریک شروع کرنے کا اعلان
- بجلی پر رعایت ختم، 9 سے 29 روپے یونٹ تک نیا ٹیرف لاگو
- کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 5 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- ملک میں 75سال سے بحران چل رہے ہیں، فیصل واوڈا
- فائلرز بننے کیلیے سابق گوشوارے جمع کروانے کی ضرورت نہیں، ایف بی آر
- پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اہم ترین اجلاس کا اعلامیہ جاری
- 5 ویں ٹیکسٹائل اینڈ لیدر نمائش ’ٹیکسپو‘ کا افتتاح وزیر اعظم کرینگے
- پی ٹی آئی ترمیم کی آڑ میں این آر او چاہتی تھی، حسن مرتضیٰ
- کراچی؛ سائٹ ایریا قبرستان سے صندق میں بند خاتون کی ہاتھ پاؤں بندھی لاش برآمد
- کراچی؛ نارتھ ناظم آباد میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے پراپرٹی ڈیلر جاں بحق
- 26 ویں ترمیم کی منظوری پر مدارس میں دعاؤں اور شکرانے کے نوافل ادا کرنے کی اپیل
- کراچی؛ سکھن پولیس نے جعلی پولیس اہلکار کو وردی سمیت گرفتار کر لیا
- اسرائیلی فوج نے 3 لبنانی فوجیوں کی ہلاکت پر معافی مانگ لی
- وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا
- لاہور؛ شیراکوٹ کے علاقہ میں فائرنگ سے دو شہری ہلاک، ملزم زخمی حالت میں گرفتار
- برٹش ایئرویز کی اسرائیل کیلئے پروازوں کی معطلی میں مارچ 2025 تک توسیع
- خیبرپختونخوا کے وزرا کی مراعات میں اضافے کا فیصلہ
ایران کیلیے جاسوسی پر فوجی اہلکار سمیت 7 اسرائیلی شہری گرفتار
تل ابيب: نیتن یاہو حکومت نے ایران کو اسرائیل کے فوجی اڈوں سے متعلق اہم اور حساس معلومات فراہم کرنے کے الزام میں 7 یہودی باشندوں کو گرفتار کرلیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق گرفتار کیے گئے ساتوں اسرائیلی شہریوں کا تعلق حیفہ سے ہے اور ان میں ایک فوجی اور 2 نابالغ بچے بھی ہیں۔
گرفتار ہونے والوں نے ایران کے لیے سیکڑوں کام انجام دیے تھے۔ جن پر تل ابیب میں کریا ڈیفنس ہیڈکوارٹر، نیواتیم اور رامات ڈیوڈ ایئر بیس کے ساتھ ساتھ آئرن ڈوم بیٹری سائٹس سمیت فوجی اڈوں اور سہولیات کی تصاویر اور معلومات جمع کرنے کا الزام ہے۔
ان افراد سے حاصل معلومات کی بنیاد پر ہی نیواتیم ملٹری بیس کو اس سال ایرانی فوج نے دو بار میزائل حملوں میں نشانہ بنایا تھا اور حزب اللہ کی جانب سے رامات ڈیوڈ کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔
مشتبہ افراد پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ہینڈلرز سے اسٹریٹجک مقامات کے نقشے حاصل کیے جن میں گولانی بیس بھی شامل ہے جو اس ماہ کے شروع میں ایک مہلک ڈرون حملے میں تباہ ہو گیا تھا۔
تفتیش کے دوران ان مشتبہ افراد نے اعتراف کیا کہ وہ دو سال سے ایرانی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے لیے مختلف کام انجام دیتے رہے ہیں اور وہ ایرانی ایجنٹوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے۔
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ان کی کارروائیوں کے بدلے میں ایران ان افراد کو کرپٹو کرنسی اور لاکھوں ڈالر ادا کیے گئے۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز ساتوں مخبروں پر فرد جرم دائر کریں گے اور درخواست کریں گے کہ انہیں قانونی کارروائی کے اختتام تک حراست میں رکھا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔