امریکا نے جدید ترین میزائل شکن نظام تھاڈ کو اسرائیل میں نصب کردیا
امریکا نے میزائل شکن یہ نظام اسرائیل کو دینے کا فیصلہ ایران کے یکم اکتوبر کو 200 سے زائد میزائل حملوں کے بعد دیا
امریکا سے دنیا کا جدید ترین میزائل شکن نظام تھاڈ چند روز قبل اسرائیل پہنچے تھے جسے اب نصب کرکے فنکشنل کردیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکا کے وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ تھاڈ کو اسرائیل میں نصب کردیا گیا اور ہم اسے بہت تیزی سے استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
امریکی وزیر دفاع نے تھاڈ نظام کے فعال ہونے سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا تاہم آذاد ذرائع نے عرب میڈیا کو بتایا کہ تھاڈ کو فعال کردیا گیا ہے اور امریکی فوجی اسے آپریٹ کیا کریں گے۔
قبل ازیں صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ تھاڈ نظام کے ساتھ 100 امریکی فوجیوں کو بھی اسرائیل میں تعینات کیا جائے گا تاکہ اسرائیل ایران اور حزب اللہ کے میزائل حملوں کا مقابلہ کرسکے۔
خیال رہے کہ امریکا نے میزائل شکن یہ نظام اسرائیل کو دینے کا فیصلہ ایران کے یکم اکتوبر کو 200 سے زائد میزائل حملوں کے بعد دیا ہے۔
ایرانی میزائل حیران کن طور پر دفاعی فضائی نظام کو چکمہ دیکر کر اسرائیل کے فوجی اڈوں پر گرے تھے جس کے بعد اسرائیل کو تھاڈ نظام کی ضرورت محسوس ہوئی۔
اسرائیل کی جانب سے امریکی میزائل شکن نظام تھاڈ کی تعیناتی کے حوالے سے امریکی وزیر دفاع کے بیان پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکا کے وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ تھاڈ کو اسرائیل میں نصب کردیا گیا اور ہم اسے بہت تیزی سے استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
امریکی وزیر دفاع نے تھاڈ نظام کے فعال ہونے سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا تاہم آذاد ذرائع نے عرب میڈیا کو بتایا کہ تھاڈ کو فعال کردیا گیا ہے اور امریکی فوجی اسے آپریٹ کیا کریں گے۔
قبل ازیں صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ تھاڈ نظام کے ساتھ 100 امریکی فوجیوں کو بھی اسرائیل میں تعینات کیا جائے گا تاکہ اسرائیل ایران اور حزب اللہ کے میزائل حملوں کا مقابلہ کرسکے۔
خیال رہے کہ امریکا نے میزائل شکن یہ نظام اسرائیل کو دینے کا فیصلہ ایران کے یکم اکتوبر کو 200 سے زائد میزائل حملوں کے بعد دیا ہے۔
ایرانی میزائل حیران کن طور پر دفاعی فضائی نظام کو چکمہ دیکر کر اسرائیل کے فوجی اڈوں پر گرے تھے جس کے بعد اسرائیل کو تھاڈ نظام کی ضرورت محسوس ہوئی۔
اسرائیل کی جانب سے امریکی میزائل شکن نظام تھاڈ کی تعیناتی کے حوالے سے امریکی وزیر دفاع کے بیان پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔