- ویمنز ٹی 20 ورلڈ چیمپئن کیویز کے وارے نیارے
- اسرائیل میں جدید ترین امریکی میزائل دفاعی نظام ’تھاڈ‘ نصب
- پارلیمانی کمیٹی اجلاس،جسٹس منصور کے نامزدگی پر قیاس آرائیاں
- ترمیم ،عوام،ریاست،جمہوریت کی فتح ہوئی،عطا تارڑ
- ایک شخص نے اپنے خاندان کا نام لے کر آئین تباہ کردیا، سلمان راجا
- نواز شریف آئندہ چند روز میں لندن پھر امریکا جائیں گے
- 6 ہفتے بیت گئے، پاکستان افغانستان کیلیے نمائندہ مقرر نہ کرسکا
- 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف وکلاء تحریک شروع کرنے کا اعلان
- بجلی پر رعایت ختم، 9 سے 29 روپے یونٹ تک نیا ٹیرف لاگو
- کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 5 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- ملک میں 75سال سے بحران چل رہے ہیں، فیصل واوڈا
- فائلرز بننے کیلیے سابقہ گوشوارے جمع کروانے کی ضرورت نہیں، ایف بی آر
- پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اہم ترین اجلاس کا اعلامیہ جاری
- 5 ویں ٹیکسٹائل اینڈ لیدر نمائش ’ٹیکسپو‘ کا افتتاح وزیر اعظم کرینگے
- پی ٹی آئی ترمیم کی آڑ میں این آر او چاہتی تھی، حسن مرتضیٰ
- کراچی؛ سائٹ ایریا قبرستان سے صندق میں بند خاتون کی ہاتھ پاؤں بندھی لاش برآمد
- کراچی؛ نارتھ ناظم آباد میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے پراپرٹی ڈیلر جاں بحق
- 26 ویں ترمیم کی منظوری پر مدارس میں دعاؤں اور شکرانے کے نوافل ادا کرنے کی اپیل
- کراچی؛ سکھن پولیس نے جعلی پولیس اہلکار کو وردی سمیت گرفتار کر لیا
- اسرائیلی فوج نے 3 لبنانی فوجیوں کی ہلاکت پر معافی مانگ لی
6 ہفتے بیت گئے، پاکستان افغانستان کیلیے نمائندہ مقرر نہ کرسکا
اسلام آباد: لگ بھگ 6 ہفتے قبل اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بظاہر اختلاف کی بنا پر سفارتکار آصف درانی کو افغانستان کے خصوصی نمائندے کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ اس کے بعد سے اب تک پاکستان نے افغانستان کے لیے اپنے نئے خصوصی مندوب کا تقرر نہیں کیا ہے۔
ایسا کچھ دکھائی بھی نہیں دے رہا کہ پاکستان کو افغانستان کے لیے خصوصی نمائندہ تعینات کرنے میں کوئی دلچسپی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان حالات ابتر ہیں۔
اس حوالے سے باخبر ذرائع نے ’’ دی ایکسپریس ٹریبون‘‘ کو بتایا کہ پالیسی میں نظر آرہا ہے کہ ٹی ٹی پی کی حمایت ترک نہ کرنے کی بنا پر پاکستان افغان حکومت کے ساتھ تعلقات کو توسیع دینے سے گریز کر رہا ہے۔ اس وقت جب دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات انتہائی کم سطح پر ہیں پاکستانی حکومت کو اس عہدے کی افادیت پر ہی اطمینان نہیں ہے۔
دفتر خارجہ کے لوگ یہ بھی سمجھ رہے ہیں کہ کسی بھی ریٹائرڈ افسر کو نمائندہ تعینات کئے بغیر بھی وہ معاملات کو سنبھال لیں گے۔ علاقائی ممالک اور افغانستان میں مفادات رکھنے والے دیگر ملکوں نے افغانستان میں خصوصی ایلچی مقرر کئے ہیں تاکہ کابل کے ساتھ اپنے خدشات پر بات چیت کر سکیں اور دیگر عالمی کھلاڑیوں کے ساتھ بھی بہتر روابط استوار رہیں۔
دوسری طرف اسلام آباد اور کابل کے شدید تناؤ کے ان حالات میں حکومت نے افغانستان میں تعینات اپنے خصوصی مندوب آصف درانی کو 10 ستمبر کو ہٹا دیا اور اس کی کوئی وجہ بھی نہیں بتائی تھی۔ آصف درانی نے مئی 2023م یں ریٹائرڈ سفارت کار محمد صادق کی جگہ پر یہ عہدہ سنبھالا تھا۔ ان کے دور میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات خراب سے خراب تر ہوتے چلے گئے تھے۔
معاملے سے آگاہ بعض افراد نے ’’ دی ایکسپریس ٹریبیون‘‘ کو بتایا کہ آصف درانی دو طرفہ تعلقات پر کوئی اثر قائم کرنے میں ناکام رہے تھے۔ ان کو کابل میں رسائی نہیں تھی کیونکہ عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ان کے طالبان حکومت سے رابطے بہت کم رہے تھے۔ پاکستان کی جانب سے جس مجموعی حکمت عملی کا استعمال کیا جارہا ہے اس کی روشنی میں آصف درانی کے پاس طالبان حکومت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے ذرائع کم تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔