اسلام آباد:
آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ نہ ڈالنے پر نااہلی کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے رکن اسمبلی عادل بازئی سے جواب طلب کرلیا۔
بجٹ اور 26ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ نہ ڈالنے کے معاملے میں رکن قومی اسمبلی عادل بازئی کی نااہلی کے لیے نواز شریف کی درخواست پر اسپیکر کے ریفرنس پر سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے کی۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کی درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی نے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ عادل بازئی نے آزاد الیکشن جیت کر ن لیگ میں شمولیت اختیار کی تھی۔ انہوں نے پارلیمانی پارٹی کی ہدایت کے باوجود فنانس بل کے حق میں ووٹ نہیں دیا تھا۔
علاوہ ازیں 26 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ نہ ڈالنے پر بھی عادل بازئی کے خلاف ایک اور درخواست دائر کی گئی ، جس میں عادل بازئی اور ن لیگ کی جانب سے وکلا الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ عادل بازئی خود کہاں ہیں، جس پر ان کے بھائی نے جواب دیا کہ اس وقت کچھ معلوم نہیں کہ وہ کہاں ہیں۔
الیکشن کمیشن نے ریفرنس کی کاپی عادل بازئی کے وکیل کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے عادل بازئی سے آئندہ سماعت تک جواب طلب کرلیا اور کیس کی سماعت 5 نومبر تک ملتوی کردی۔