آرمی چیف کا کثیر الملکی مشق ’’انڈس شیلڈ 2024 ‘‘ کا معائنہ

آرمی چیف کا پاکستان ائرفورس کی جنگی تیاریوں اور اپ گریڈیشن پروگراموں میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار


ویب ڈیسک October 24, 2024
آرمی چیف نے کثیر الملکی مشق ’’انڈس شیلڈ 2024 ‘‘ کا معائنہ کیا (فوٹو: آئی ایس پی آر)

 

راولپنڈی: آرمی چیف نے کثیر الملکی مشق ’’انڈس شیلڈ 2024 ‘‘ کا معائنہ کیا جس میں 24 فضائی افواج حصہ لے رہی ہیں۔
 
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے آج پاکستان ائرفورس کے آپریشنل ائربیس کا دورہ کیا۔ آرمی چیف کا استقبال چیف آف ائر اسٹاف، ائر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو (نشانِ امتیاز ملٹری) نے کیا۔
 
آرمی چیف جاری کثیر الملکی مشق ’’انڈس شیلڈ-2024‘‘ کا معائنہ کرنے پہنچے۔ اس موقع پر چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف (نشانِ امتیاز ملٹری) بھی موجود تھے۔ ’’انڈس شیلڈ-2024‘‘ خطے کی سب سے بڑی کثیر القومی مشق ہے، جس میں 24 فضائی افواج حصہ لے رہی ہیں۔
 
’’اکٹھے ہوکر مضبوط تر‘‘کے عنوان سے جاری یہ مشق بین الاقوامی ہم آہنگی اور جدید سہولیات کے ذریعے تربیت کو فروغ دینے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔
 
آرمی چیف نے پاکستان ائرفورس کی جنگی تیاریوں اور اپ گریڈیشن پروگراموں میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے مشق کے آپریشنز اور مختلف جدید ٹیکنالوجیز کے مظاہرے کا مشاہدہ کیا۔ اس موقع پر آرمی چیف کو پاکستان ائرفورس کی جانب سے بریفنگ دی گئی، جس میں سکیورٹی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیاریوں اور اپ گریڈیشن سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔
 
اس کے بعد پاکستان ائرفورس کے لڑاکا طیاروں نے شاندار فضائی کارکردگی کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔ آرمی چیف نے فضائی عملے سے ملاقات کی اور پاکستان کی فضائی سرحدوں کی حفاظت کے عزم کو سراہا۔ انہوں نے تینوں مسلح افواج کے مابین تعاون کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ یہ آپریشنل کامیابی کے لیے ناگزیر ہے۔
 
چیف آف ائراسٹاف نے آرمی چیف کے دورے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور تربیت و آپریشنز میں فوج اور فضائیہ کے درمیان تعاون کو بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جاری مشق ’’انڈس شیلڈ-2024‘‘ شریک ممالک کے درمیان ہم آہنگی کو مزید مضبوط کرے گی اور ان کے فضائی و زمینی عملے کو موجودہ دور کے جنگی چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار کرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں