نیند کے مسائل دماغ پر کیا خطراناک اثر ات مرتب کرسکتے ہیں؟
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ خراب نیند (بشمول نیند آنے یا سوئے رہنے میں مشکلات کا سامنا) دماغ کی عمر تقریباً تین برس تک بڑھا سکتی ہے۔
تحقیق میں سائنس دانوں نے 600 کے قریب ادھیڑ عمر کےافراد کے اسکینز کا جائزہ لیا جس میں دیکھا گیا کہ خراب نیند بعد کی زندگی میں دماغ کی بدتر صحت سے تعلق رکھتی ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ تحقیق میں یہ تعلق عمر، جنس، بلند فشار خون اور ذیا بیطس جیسے عوامل کو ترتیب میں لانے کے باوجود برقرار رہا۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان فرانسسکو سے تعلق رکھنے والی کرسٹین یافے نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج نیند کے مسائل کو زندگی کے ابتدائی عرصے میں حل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں تاکہ دماغ کی صحت کو بچایا جا سکے۔ ان کوششوں میں باقاعدہ نیند کا معمول، ورزش، سونے سے قبل کیفین سے اجتناب اور پرسکون رہنے کی تکنیک کا استعمال شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مستقبل کی تحقیق میں نیند کے معیار میں بہتری لانے کے نئے طریقوں اور نوجوانوں میں نیند کے دماغی صحت پر طویل مدتی اثرات کا معائنہ کرنے توجہ دینی چاہیے۔
جرنل نیورولوجی میں شائع ہونے والے مطالعے میں اوسطاً 40 برس کے افراد سے تحقیق کی ابتداء اور پانچ سال بعد نیند کے متعلق سوالنامے پُر کرائے گئے۔
پوچھے گئے سوالات نیند کی چھ مرکزی خصوصیات پر مشتمل تھے جن میں قلیل مدتی نیند، خراب معیار کی نیند، نیند میں آنے میں مشکل، سوئے رہنے میں مشکل، جلدی اٹھ جانا اور دن کے وقت نیند کا نہ آنا شامل تھیں۔