ٹیکسپو نمائش کے تین روز میں 91 کروڑ ڈالر مالیت کے برآمدی معاہدے

نمائش ختم ہونے تک 25 یادداشتی معاہدے طے پا جائیں گے، نمائش میں 60 ملکوں کے 523 مندوبین پاکستان آئے، زبیر موتی والا

(فوٹو: فائل)

کراچی:

بین الاقوامی ٹیکسپو نمائش کے تین روز میں مقررہ 80 کروڑ ڈالر کی بہ نسبت 91 کروڑ ڈالر مالیت کے برآمدی معاہدے طے پاگئے۔

یہ بات چیئرمین ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان زبیر موتی والا نے جمعہ کراچی ایکسپو سینٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسپو کو مقامی اور عالمی سطح پر خوب پذیرائی حاصل ہوئی ہے، تین روز میں 10 یادداشتی معاہدے ہوئے ہیں، نمائش کے اختتام تک 25 یادداشتی معاہدے طے پا جائیں گے، ٹیکسپو نمائش میں 60 ملکوں کے 523 مندوبین پاکستان آئے، پہلی بار لاطینی امریکا اور برازیل کے خریدار ٹیکسپو نمائش میں آئے ہیں، غیرملکیوں نے مقامی صنعتوں کے دورے بھی کیے اور صنعت کاروں کے ساتھ کاروبار بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر تجارت جام کمال خان کا اس نمائش میں اہم کردار رہا، مجموعی طور پر یہ ایک انتہائی خوش آئند تجربہ رہا ہم آئندہ سال بھی ٹیکسپو کو کو مزید بہتر کرکے منعقد کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ٹیکسپو میں غیرملکیوں نے پرانے کپڑے، ویسٹ سے تیار ہونے والے یارن کو پسند کیا، عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کی جنگ میں جیت ٹی ڈیپ کا ہدف ہے۔

ایک سوال کے جواب میں زبیر موتی والا نے کہا کہ ایئرپورٹ واقعے کے بعد چینی وفد کے لئے انکی حکومت نے پروٹوکولز وضع کیے تھے۔ چینی وزیر اعظم ایس سی او سمٹ میں آئے تھے اس سے ماحول ساز گار ہوا، نمائش میں چین کے 24 رکنی وفد نے شرکت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت کم ہونے کی بات ہے، شرح سود میں کمی سے ماحول سازگار ہوگا۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ بھارت سے تجارت کا معاملہ سیاسی قیادت کو کرنا ہے، شنگھائی کانفرنس کے ایجنڈے میں پاک بھارت تجارت کا نکتہ شامل ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت کب ہوگی اس متعلق کچھ نہیں کہہ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نے یقین دہانی کرادی ہے انٹرسٹ ریٹ نیچے جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ 527 عالمی وفود میں سے 272 وفود کو ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے اسپانسر کیا، تین روزہ ٹیکسپو نمائش پر 40کروڑ روپے کے اخراجات کیے گئے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رواں سال ٹیکسٹائل برآمدات 20ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقعات ہیں۔ یورپین یونین کے رکن اور سرد ممالک،  لاطینی امریکا اور روس کے غیرملکی خریداروں نے پاکستانی لیدر مصنوعات میں زیادہ دلچسپی لی ہے۔

Load Next Story