حیدر آباد: بازیابی کی کارروائی کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے مغوی تاجر جاں بحق ہوگیا۔
شکارپور لاڑکانہ کے درمیان علاقے میں جاری پولیس آپریشن کے دوران حیدرآبادکا رہائشی فروٹ تاجر ناصرنظامانی ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگیا۔
پولیس کے مطابق ناصرنظامانی کو 15 روز قبل تھانہ راہوکی کی حدود سے اغوا کر کے شکار پور منتقل کیاگیا تھا۔ اغوا میں سابق ملازم شیرو ملاح ملوث تھا، جس نے اپنے دوست ندیم ملاح کے ذریعے تاجر کو اغوا کروایا تھا۔
ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹرفرخ علی کے مطابق سابق ملازم شیرو ملاح کو ناصر نظامانی نے ایک ماہ قبل ملازمت سے نکالاتھا، جس کابدلہ لینے کے لیے اس نے اغوا کروایا۔ اغوا کاروں سے سابق ملازم کے دوست ندیم ملاح نے رابطہ کیا، جسے پولیس نے گرفتارکرلیا ہے۔
ناصر نظامانی کو شکارپور کے جتوئی، شر، ملاح ڈاکو گروپ نے اغوا کیا اور شکار پورلے گئے۔ مغوی ناصرنظامانی کو شکارپوراورلاڑکانہ کے درمیانی علاقے میں رکھاگیاتھا۔ پولیس نے مغوی کا سراغ لگایا، جس کے بعد ایس پی لاڑکانہ کی سربراہی میں لاڑکانہ شکارپور کے درمیان علاقے میں آپریشن کیاگیا، جس میں حیدرآباد کے 2 پولیس افسران کے علاوہ جامشورو، دادو اور شکارپولیس کی بھاری نفری شریک تھی۔
پولیس آپریشن کے دوران مغوی ناصر نظامانی نے ڈاکوؤں کے چنگل سے فرارہونے کی کوشش کی، جس پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کردی، جس میں مغوی ناصر نظامانی جاں بحق ہوگیا۔ آپریشن میں ایک ڈاکو بھی مارا گیا۔ علاقے میں پولیس کا آپریشن جاری ہے۔