لاہور: وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ نے مرتبے کو برقرار نہ رکھا، خود کو چھوٹا کرلیا۔
وزیر اعظم کے مشیر سیاسی امور رانا ثنااللہ نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 2017 میں اچھے بھلے ترقی کرتے پاکستان کو ایک سازش کا شکار کیا گیا جس میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ساتھ عدلیہ کا بھی کردار تھا، ثاقب نثار نے ایک منتخب وزیراعظم کو نکالنے کے لیے غیر آئینی اور غیر قانونی کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ جو پروجیکٹ اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ نے مسلط کیا تھا اس کی وجہ سے پاکستان ڈیفالٹ کے دہانے پر آگیا، اب خدا خدا کرکے شہباز شریف کی ان تھک محنت سے ملک معاشی طور پر بحرانی کیفیت سے نکل آیا، حالیہ آئینی ترمیم کے بعد امید پیدا ہوئی ہے کہ پاکستان کو ان چور راستوں سے نقصان نہیں پہنچایا جائے گا، اب وہ چور دروازے بند ہوگئے ہیں۔
رانا ثنا کا کہنا تھا کہ جسٹس یحییٰ آفریدی کا انتخاب بہت مناسب ہے، معزز ججز باہم دست و گریباں ہیں، ایک دوسرے کو خطوط پر خطوط لکھ رہے ہیں، جن میں گلی محلوں میں ہونے والے جھگڑٖوں کی زبان اور شرمناک و گھٹیا جیسے الفاظ استعمال کیے جارہے ہیں، پڑھے لکھے لوگوں سے اس طرح کی توقع نہیں کی جاسکتی، اب تک ججز کی گروپنگ میں جسٹس یحیی علیحدہ رہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کل جسٹس منصور علی شاہ نے لیٹر لکھ کر جو زبان استعمال کی، پہلی مرتبہ انھوں نے اپنے مقام و مرتبے کو بھی برقرار نہیں رکھا، انہوں نے خود کو چھوٹا کردیا، کاش وہ کل کا لیٹر نہ لکھتے ان کا عمرے پر چلے جانے ہی کافی تھا۔