امریکی سفارت خانے کی جانب غزہ مارچ کرنے پر سابق سینیٹرمشتاق احمد کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے گرفتار3 خواتین کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا جب کہ 28مرد مظاہرین کو جوڈیشل کرنے کا حکم سنادیا۔
مشتاق احمد نے سیو غزہ مہم کے تحت غزہ کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے آبپارہ سے امریکی سفارت خانے تک مارچ کی کال دی تھی۔ سابق سینیٹر اور جماعت اسلامی کے رہنما مشتاق احمد کے خلاف دہشت گردی سمیت 13 دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ گزشتہ روز 3 خواتین سمیت 30 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
مقدمے کے متن کے مطابق مسجد شہدا کے باہر مظاہرین احتجاج کر رہے تھے۔ مظاہرین نے سینیٹر مشتاق احمد کے کہنے پر ریڈ زون کی طرف مارچ شروع کیا۔ مظاہرین کو روکنے پر پولیس پر اہلکاروں پرحملہ کیا گیا۔ڈنڈوں سے حملہ کرنے پر 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزمان کے پتھراو سے 6 پبلک اور 2 سرکاری گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ چند مظاہرین نے کانسٹیبل ظفراللہ سے اینٹی رائٹس کٹ اور ہیلمٹ چھین لیے۔