چیف جسٹس سپریم کورٹ یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی تشکیلِ نو کردی۔
ججز کمیٹی میں تبدیلی آرڈیننس کے تحت عمل میں لائی گئی۔ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کے تحت چیف جسٹس پاکستان کو کمیٹی کے تیسرے ممبر کی نامزدگی کا اختیار دیا گیا تھا۔
پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کے زریعے ججز کمیٹی میں پھر تبدیلی کردی گئی۔ رجسٹرار سپریم کورٹ جزیلہ اسلم کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی ججز کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ ججز کمیٹی میں جسٹس منصور علی شاہ کو شامل کردیا گیا جبکہ جسٹس منیب اختر کو بھی کمیٹی میں شامل کر لیا گیا ہے۔
ججز کمیٹی میں تبدیلی آرڈیننس کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کے تحت چیف جسٹس پاکستان کو کمیٹی کے تیسرے ممبر کی نامزدگی کا اختیار دیا گیا تھا. ججز کمیٹی میں جسٹس منیب اختر کے بجائے جسٹس امین الدین خان کو شامل کیا گیا تھا۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ججز کمیٹی پر اختلافی خط لکھا تھا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے خط میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کو عدالتی یا انتظامی سطح پر فل کورٹ بلا کر طے کرنے کی رائے دی تھی ۔جسٹس منصور علی شاہ نے خط میں ترمیمی آرڈیننس کی قانونی حیثیت طے ہونے تک جسٹس منیب اختر کو کمیٹی میں شامل کرنے کی رائے دی تھی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم جوڈیشل کونسل کے چئیرمین
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین بن گئے۔ وہ جوڈیشل کمیشن کی سربراہی بھی کریں گے۔