ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ جگر کے مرض کا علاج کرنے کے لیے استعمال کی جانے والی ایک عام اینٹی بائیوٹک دوا ایک تقریباً ناقابلِ علاج سُپر بگ کا سبب بن سکتی ہے۔
آٹھ سال تک جاری رہنے والی تحقیق (جو جرنل نیچر میں شائع ہوئی) کے مطابق رِفیکسیمن نامی اینٹی بائیوٹک عالمی سطح پر وینسومائسِن-ریزیسٹنس انٹروکوکس فیسیئم (وی آر ای) کے پنپنے کا سبب بن گئی ہے۔ وی آر ای ایک ایسا سپر بگ ہے جو اسپتال میں داخل مریضوں کو سنجیدہ نوعیت کے انفیکشنز کا مسلسل سبب بنتا ہے۔
بین الاقوامی محققین کی ٹیم نے خبردار کیا ہے کہ رِفیکسیمن بیکٹیریل مزاحمت کو ڈیپٹومائسِن تک لے جا رہا ہے۔ ڈیپٹومائسن وی آر ای انفیکشنز کے خلاف آخری مؤثر علاج میں سے ایک ہے۔
تحقیق کے نتائج عرصے سے مانے جانے والے اس خیال کو چیلنج کرتے ہیں کہ رِفیکسیمن اینٹی بائیوٹکس ریزسٹنس کا سبب بننے میں کم خطرات رکھتے ہیں۔
محققین نے اینٹی بائیوٹک کے استعمال کے منفی اثرات کو بہتر طریقے سے سمجھنے کی ضرورت اور ان ادویات کا مطبی اعتبار سے ذمہ داری کے سے استعمال پر زور دیا ہے۔