پشاور حیات آباد کی فیکٹری میں لگی آگ پر 80فیصد تک قابو پا لیا گیا
ریسکیو حکام اور پاک فضائیہ کے رضاکار آگ بجھانے کے عمل میں مصروف، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا
PESHAWAR:
خیبرپختونخوا کے دارالحکومت کے علاقے حیات آباد انڈسٹریل اسٹیٹ میں قائم ڈین فیکٹری میں لگی آگ پر 23 گھنٹے گزرنے کے باوجود قابو نہیں پایا جاسکا جبکہ فیکٹری کی آدھی عمارت زمیں بوس ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد کارخانہ میں شام کے وقت آگ لگی، جس پر ریسکیو 1122 کے فائر فائٹرز موقع پر پہنچے اور ہنگامی اقدامات شروع کیے تاہم 23 گھنٹے تک آگ پر مکمل قابو نہیں پایا جا سکا۔
ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق آگ بجھانے کے عمل میں 20 سے زائد گاڑیوں اور 60 فائر فائٹرز نے حصہ لیا جبکہ شدت کی وجہ سے اس دوران متعدد ریسکیو رضاکاروں کی حالت بھی غیر ہوئی۔
ترجمان ریسکیو کے مطابق کولنگ کے عمل میں مزید چند گھنٹے لگ سکتے ہیں، کولنگ کا مرحلہ مکمل ہونے تک ریسکیو ٹیمیں موجود رہیں گیں۔ آگ پر قابو پانے چارسدہ ، مردان، صوابی اور ضلع خیبر کی ٹیمیں بھی پہنچیں۔
اُدھر گورنر خیبرپختونخوا اور وزیراعلیٰ نے فیکٹری میں آتشزدگی کا نوٹس لیا جبکہ فیصل کریم کنڈی نے کمشنر پشاور سے رابطہ کر کے متعلقہ حکام کو ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کی۔
کمشنر پشاور نے گورنر خیبرپختونخوا کو امدادی کام کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا، اس کے بعد گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ائیر فورس سے آگ بجھانے کے لیئے ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے اور گورنر نے متعلقہ محکموں کو ہنگامی بنیادوں پر ہرممکن اقدامات یقینی بنانے کی ہدایات کی۔
گورنر خیبرپختونخوا کی ہدایت پر خیبرپختونخوا کے علاقے حیات آباد انڈسٹریل اسٹیٹ میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیئے پاک فضائیہ کے فائر ویکلز اور فائر فائٹرز نے ریسکیو کے عمل میں حصہ لیا۔ ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق فضائیہ کے رضاکار و اہلکار سول انتظامیہ کو امدادی کارروائیوں میں پوری مدد فراہم کرنے میں پیش پیش ہیں۔
اُدھر ضلعی ڈائریکٹر آپریشن ریسکیو 1122 نے بتایا کہ فیکٹری میں کیمیکل کی وجہ سے آگ بجھانے میں مشکلات پیش آرہی ہیں، ہم آگ کو پھیلنے سے روکنے کے اقدامات کررہے ہیں۔
کمشنر پشاور
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی خصوصی ہدایات پر کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کا حیات آباد میں آگ لگنے والی فیکٹری کے مقام کا دورہ کیا۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ صرف ایک فیکٹری آگ کی لپیٹ میں ہے 41 فائز فائٹرز اور بڑی گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آگ لگنے کے واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا 155 ورکرز آگ بجھانے کے عمل میں مصروف ہے، آگ کو مزید پھیلنے سے روکا جارہا ہے دیگر فیکٹریوں کے لپیٹ میں آنے کی خبریں من گھڑت ہیں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ آگ تیزی سے پھیلنے کی وجہ پیمپرز اور ٹشو پیپرز کے لیے استعمال ہونے والے کیمیکلز ہیں جو کہ آگ کو تیزی سے پھیلا رہے ہیں بڑی مقدار میں پڑے پیمپرز اور ٹشو پیپرز بھی آگ پھیلنے کا باعث بن رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور مسلسل رابطے میں ہیں اور آگ بجھانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔
آگ کی شدت کے باعث فیکٹری کی چھت گری جس کے بعد آگ مزید شدت اختیار کر گئی اس کے بعد نصف عمارت منہدم ہوگئی۔