پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے ایئر کوالٹی انڈیکس میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا اور شہر کے بعض علاقوں میں ائیر کوالٹی انڈیکس 900 تک پہنچ گیا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ بھارت میں امرتسر سے چلنے والی اسموگ زدہ ہوا کے دباؤ کے نتیجے میں اٸیرکوالٹی انڈیکس میں غیرمعمولی اضافہ ہوا۔
آلودہ ہوا دہلی سے لیکر چندی گڑھ اور امرتسر سے لاہور میں داخل ہوگٸی ہے۔ پاکستانی سیٹلاٸٹ اورموسمیاتی تحقیقاتی اداروں کے مطابق ہوا 7 کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے لاہور کی جانب چل رہی ہے۔
کسی علاقے کا اے کیو انڈیکس 150 سے اوپر ہوجائے تو وہ ہوا غیر صحت مند ہوجاتی ہے اور 300 سے اوپر جانے کا مطلب انسانی صحت کےلیے انتہائی مُضر ہے۔
آلودگی کی وجہ سے شہری مختلف بیماریوں مبتلا ہونے لگے اور نزلہ زکام، کھانسی، بخار، آنکھوں کی جلن اور گلے میں خراش ہونا معمول ہوگیا۔
آلودہ فضا کے باعث سانس کے مریضوں کو زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس وقت لاہور کا اے کیو آٸی حساس اورکمزورافراد کے لیے مضرصحت ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ ایک دو روز تک موسم خشک رہے گا اور بارش کے امکانات نہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شہری ماسک اور عینک کا استعمال کریں گھروں سے غیر ضروری طور پر نہ نکلیں، کھلی جگہ پر جانے سے پہلے ماسک لازمی استعمال کریں، بچوں کو باہر نہ کھیلنے دیں، گھروں کی کھڑکیاں دروازے بند رکھیں۔
سانس اور دل کے مریض اپنے معالج کے مشورے کے بغیرورزش نہ کریں اوربلاوجہ باہر نہ جاٸیں۔ زیادہ اسموگ زدہ علاقوں کی جانب سفر سے احتراز کیا جائے۔
سیکرٹری محکمہ تحفظ ماحول راجہ جہانگیر انور کا کہنا ہے کہ کسی بھی قسم کے دھویں کی فوری اطلاع 1373پر دی جائے۔