ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کسٹمز کا کلیدی کردار برقرار ہے، ایف بی آر
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلیجنس اینڈ انوسٹی گیشن کسٹمز سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کسٹمز کا کلیدی کردار برقرار ہے اور بدستور موجود ہے۔
ایف بی آر سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کسٹمز کا مینڈیٹ اور فرائض بدستور موجود ہیں تاہم مخصوص تبدیلیاں وزیر اعظم پاکستان کی منظوری سے ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنظیم نو کا مقصد کسٹمز کے اندر انفورسمنٹ کے دہرے کردار کو ختم کرنا ہے، نئے انتظامات کے تحت صرف غیر ضروری قرار دیے گئے مخصوص علاقائی دفاتر بند کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کا کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹیگیشن ڈیپارٹمنٹ ختم کرنے کا فیصلہ
ایف بی آر نے بتایا کہ اسمگل شدہ سامان ضبط کرنے اور چوری کیے ہوئے محصولات کی وصولی میں ڈائریکٹوریٹ کی کارکردگی غیر معمولی رہی ہے اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کسٹمز نے کم وسائل کے باوجود شان دار کارکردگی دکھائی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ڈائریکٹوریٹ مشترکہ حکمت عملی کے تحت انسداد اسمگلنگ کے لیے انٹیلیجنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کسٹمز کا کلیدی کردار برقرار ہے۔
مزید بتایا گیا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلیجنس اینڈ انوسٹی گیشن کسٹمز کو مزید تقویت دینے کے لیے اضافی تکنیکی وسائل مہیا کیے جار ہے ہیں، اضافی وسائل سے کسٹمز ایکٹ اور دیگر قوانین کی خلاف ورزیوں کی نشان دہی پر اسٹنگ آپریشنز کرنے کی صلاحیت بڑھ جائے گی۔
ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کسٹمز کو اب اہم ڈیٹا تک رسائی حاصل ہے اور اسمگلنگ کے خلاف جنگ اور ملک کی اقتصادی سرحدوں کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔