ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر مہنگا
انٹر بینک مارکیٹ اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں مختلف عوامل کے باعث ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی لیکن مجموعی طور پر دونوں مارکیٹوں میں کاروبار کے اختتامی دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔
بین الاقوامی سطح پر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کے رحجان اور مشرق وسطی کی جنگی صورتحال ذرمبادلہ کی مقامی مارکیٹوں پر اثرانداز رہے اور ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی پیشقدمی جاری رہی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کے لیے بجٹ اسپورٹ پروگرام کے تحت چار سال میں 2ارب 70کروڑ ڈالر کی فنانسنگ اور وزیر خزانہ کی درخواست پر چین سے ایک ارب 40کروڑ امریکی ڈالر کے مساوی 10ارب یوآن کی سہولت ملنے کی توقعات سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 12پیسے کی کمی سے 277روپے 52پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
اس دوران سپلائی میں بہتری آتے ہی معیشت میں طلب کے باعث ڈالر کی پیشقدمی شروع ہوئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 04پیسے کے اضافے سے 277روپے 68پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 03پیسے کے اضافے سے 278روپے 63پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔