آئینی ترمیم میں پانچ ارکان آئے جبکہ اپوزیشن کے 50 اور ارکان بھی ووٹ دینے کوتیار تھے، قادر پٹیل

پی ٹی آئی آج پانچ ووٹ دینے والوں کو لوٹا کہہ رہی ہے تو کل صادق سنجرانی کو ووٹ دینے والے کیا لوٹے نہیں تھے؟ قادر پٹیل


ویب ڈیسک October 28, 2024

اسلام آباد:

پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے 5 ارکان نے ووٹ دیے جبکہ ہم چاہتے تو اپوزیشن کے 50 ارکان بھی ووٹ دینے کو تیار تھے۔

قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن شیر افضل مروت کی تقریر کے جواب میں عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ ہمیں کہا گیا کہ آئینی ترمیم ہم نہیں کوئی اور لایا ہے، مسلم لیگ ن کو  پی پی کے خلاف آئی جے آئی کے طورپر لایا گیا تاہم ن لیگ نے وقت کے ساتھ سبق سیکھ لیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا بھی ایک منشور ہے اور مقصد ہے، مسلم لیگ ن کا بھی منشور ہے مگر ہمیں یہ بتایا جائے ان کا کیا منشور ہے۔

اس دوران شیر افضل مروت نے کورم کی نشاندہی کی جس پر ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفی شاہ نے گنتی شروع کرائی تو حکومتی ارکان کی تعداد پوری نکلی، جس پر اجلاس کو جاری رکھا گیا۔

عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ انہوں نے بھاگنے کیلیے کورم کی نشاندہی کی مگر ہم نے انہیں گریبان سے پکڑ کر یہاں بیٹھایا ہے، ان کو جلن مولانا فضل الرحمن سے ہے جو قائل ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ کیا خواتین کی باتیں کرنے والوں کو اپنا دور یاد نہیں ہے، جب فریال تالپور کو آدھی رات کو اسپتال سے جیل لے جایا گیا وہ یاد نہیں؟ 

انہوں نے کہا کہ جنات کے گھر میں پتھر پھنیکو گے تو پھر بدروحیں نکلیں گی۔ قادر پٹیل نے کہا کہ پی ٹی آئی آج پانچ ووٹ دینے والوں کو لوٹا کہہ رہی ہے تو کل صادق سنجرانی کو ووٹ دینے والے کیا لوٹے نہیں تھے؟ انہوں نے پیش گوئی کی کہ وہ وقت بھی آئے گا جب پی ٹی آئی کے اراکین کو بھاگنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

پی پی کے رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ ابھی تو پانچ آئے ہم چاہتے تو پچاس ارکان آپ کے اور بھی ووٹ دینے کوتیار تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ہمیں سندھ میں گورنرراج کی دھمکیاں دیتے تھے مگر ہم خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کے مخالف ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔