صدر جوبائیڈن نے قبل از ’پولنگ ڈے‘ میں اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا
امریکی صدر جو بائیڈن 5 نومبر کو ہونے والے صدارتی الیکشن کے لیے ’قبل از پولنگ ڈے ‘ کے تحت اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر لیا۔
جو بائیڈن اپنا ووٹ کاسٹ کرنے پولنگ بوتھ پہنچے، جہاں انہیں 40 منٹ تک قطار میں کھڑا رہنا پڑا، اپنی باری آنے پر جوبائیڈن نے الیکشن ورکر کو شناختی دستاویز پیش کیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق کورونا وبا کے دوران پہلی بار ہجوم اور رش سے بچنے کے لیے ’قبل از پولنگ ڈے‘ ووٹ کاسٹ کرنے کی سہولت متعارف کرائی گئی تھی۔
اس سہولت سے بزرگ شہری اور بیمار افراد مستفید ہوسکتے تھے۔ اس کامیاب تجربے کو کورونا وبا کے بعد بھی سہولت کے طور پر جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
جس کے تحت امریکا کی متعدد ریاستوں میں قبل از پولنگ ڈے ووٹ کاسٹ کیے جا رہے ہیں۔ سابق امریکی صدر 100 سالہ جمی کارٹر نے بھی اس سے فائدہ اُٹھایا۔
ادھر حکمراں جماعت کی صدارتی امیدوار اور جوبائیڈن کی قریبی ساتھی کملا ہیرس نے اپنی انتخابی مہم کو مزید تیز کردیا ہے۔
دوسری جانب ان کے حریف امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ بھی کملا ہیرس کی پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں جو اس وقت ملک کی نائب صدر بھی ہیں۔