کلفٹن میں غیرملکیوں سے لوٹ مار، ملزمان ڈالر اور قیمتی اشیا لے کرفرار

غیرملکیوں سے لوٹ مار کے واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آگئی ہے جبکہ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے

کراچی:

کلفٹن میں کارسوار ملزمان نے 4 غیر ملکیوں سے لوٹ مار کی اور ان سے قیمتی اشیا اور ڈالر لے کر فرار ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کو غیرملکی سے لوٹ مار کی واردات کی فوٹیجز موصول ہوگئی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کار سوار نے چار غیرملکیوں کو روکا اور ملزمان نے کچھ پوچھنے کے بہانے غیرملکیوں سے لوٹ مار کی۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے غیر ملکیوں سے ڈالر اور دیگر قیمتی سامان لٹ لی اور فرار ہوگئے، لوٹ مار کے دوران ملزمان نے ایک غیرملکی کو زدوکوب بھی کیا جس سے وہ معمولی زخمی ہوا۔

جائے وقوع پر موجود ایک شہری نے غیرملکیوں سے ہونے والی لوٹ مار کی ویڈیو بھی بنائی۔

ایس ایس پی ساؤتھ ساجد سدوزئی نے کہا کہ چاروں غیرملکی پولینڈ کے شہری ہیں تاہم انہوں نے پولیس سے اب تک کوئی رابطہ نہیں کیا، پولیس نے واقعے کی فوٹیج ملنے کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیرملکیوں سے لوٹ مار کے لیے استعمال ہونے والی گاڑی پرائیویٹ کمپنی کے نام پر ہے جس کی تحقیقات کی جا رہی ہے، اس کے علاوہ اطراف کی سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرکے جانچ پڑتال بھی کی جارہی ہے تاکہ ملزمان کی شناخت ممکن ہوسکے۔

ایس ایس پی ساؤتھ نے کہا کہ ابتدائی طور پر یہ معلوم ہوا ہے پولینڈ کے رہائشی افراد دو روز قبل کراچی آئے ہیں اور ڈیفنس میں رہائش پذیر ہیں جو موبائل فون کا کارڈ نکلوانے قریبی شاپنگ مال گئے تھے جہاں سے واپسی پر ان سے لوٹ مار کی گئی اور ملزمان ڈالرز بھی لوٹ کر فرار ہوگئے ہیں۔

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں غیر ملکیوں سے لوٹ مار کا نوٹس لے لیا اور ایڈشنل آئی جی (اے آئی جی) کراچی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

وزیراعلی سندھ نے کہا ہے کہ سیاحوں کو لوٹنا اور زدوکوب کرنا نہایت حوصلہ شکن واقعہ ہے، جس کی مذمت کرتے ہیں، غیر ملکیوں کو لوٹنے سے ملکی وقار خراب ہوتا ہے، حکومت کے مثبت امیج کو اجاگر کرنے کی وجہ سے سیاح اِدھر کا رخ کر رہے ہیں لہٰذا مجرموں کو گرفتار کرکے سخت دی جائے۔

مراد علی شاہ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو ہدایت کی ہے کہ غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ مقامی لوگوں کو بھی تحفظ فراہم کریں، گلی محلوں اور اہم شاہراہوں کی نگرانی کے لیے سیف سٹی پراجیکٹ یقینی بنائیں۔

Load Next Story