26 ویں آئینی ترمیم کی حمایت نہ کرتے تو خطرناک ڈرافٹ پاس ہو جاتا، فضل الرحمن

آئینی ترمیم میں ہمارے ووٹ نہ ہوتے تو خطرناک ڈرافٹ پاس ہو جاتا، مولانا فضل الرحمان کی ڈیرہ اسماعیل خان میں پریس کانفرنس

DERA ISMAIL KHAN:

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دو صوبوں میں امن و امان کی صورت حال مخدوش ہے، حکومت کی رٹ ختم ہوچکی ہے اور دہشت گرد آزاد گھوم رہے ہیں۔

جمعیت علمائے اسلام کے میڈیا سیل سے جاری بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے ڈیرہ اسماعیل خان میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم نے ملک کو سیاسی بحران سے بچایا اور ایوان کو مضبوط بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلسل بدامنی کی وجہ سے لوگ اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہیں،26 ویں آئینی ترمیم میں ہمارے ووٹ نہ ہوتے تو خطرناک ڈرافٹ پاس ہو جاتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری محنت سے 56 کے بجائے 22 شقیں منظور ہوئیں، 5 شقیں جمعیت علمائے اسلام کے منشور میں شامل ہیں، پی ٹی آئی ووٹنگ میں شامل نہیں ہوئی، ان کے اپنے مسائل تھے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دو صوبوں میں امن و امان کی صورت حال مخدوش ہے اور عوام خطرے میں ہیں، حکومت کی رٹ ختم ہو چکی ہے اور دہشت گرد آزادانہ گھوم رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی جان و مال کو خطرہ، صحت، روزگار اور تعلیم کے مواقع ختم ہوچکے ہیں، قوم پرست اور مذہبی رہنماؤں کو دیوار سے لگانے کی کوشش سے حالات مزید خراب ہوں گے۔

سربراہ جمعیت علمائے اسلام کا کہنا تھا کہ عوام کے مسائل کے حل کے لیے قابل اعتماد رہنماؤں سے بات کی جائے کیونکہ اس وقت استحکام کی ضرورت ہے۔

Load Next Story