میرواعظ کا تنازع کشمیر کے پائیدارحل کیلئے حکمت عملی ازسرنو مرتب کرنے کا اعلان
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے اپنی کوششیں دوبارہ شروع کرنے اور اس سلسلے میں حکمت عملی ازسرنو مرتب کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ عمرفاروق نے سری نگر میں ایک تقریب سے خطاب کیا اور اس خطاب میں انہوں نے بنیادی سہولیات اور روز مرہ کے دیگر مسائل اور تنازع کشمیر کے بڑے سیاسی مسئلے کے درمیان فرق کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔
میرواعظ عمرفاروق نے کشمیر جیسے پیچیدہ مسائل کے حل کی خاطر مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے حریت کانفرنس کے عزم کا اظہار کیا۔
دریں اثنا بھارتی فوج نے راجوری اور پونچھ اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں تیز کر دی ہیں، ان کارروائیوں کے دوران گھروں کی تلاشی لی جا رہی ہے اور نوجوانوں کو گرفتار اور تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کی نگرانی کے لیے جدید آلات نصب کیے گئے ہیں اور فوجیوں کی گشت بڑھا دی گئی ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے ضلع گاندربل میں تاجروں نے بنیادی سہولیات کی فراہمی میں قابض حکام کی ناکامی کے خلاف احتجاجاً اپنا کاروبار بند رکھا۔
توحید چوک مارکیٹ کے دکانداروں نے بجلی کی عدم فراہمی، پانی کی قلت، ناکافی اسٹریٹ لائٹنگ اور نکاسی آب کے ناقص نظام جیسے مسائل پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔
تاجروں کا کہنا تھا کہ بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی سے ان کے کاروبار کو نقصان پہنچا ہے، ادھر جموں خطے کے ضلع رام بن میں بٹوٹ کے قریب آج ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم کی لاش برآمد ہوئی ہے۔