اسلام آباد:
پی آئی اے کے 60 فیصد حصص کی نجکاری کیلئے حکومت کو بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم کی طرف سے بولی موصول ہوگئی، کابینہ کی نجکاری کمیٹی سے ریزرو پرائس کی منظوری لینے کے بعد آج ہی کھولا جائے گا۔
بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم کی طرف سے بولی چیئرمین بلیو ورلڈ سٹی سعد نذیر، سی ای او بلیو ورلڈ ایوی ایشن میثم رضا، سی ای او بلیو ہلز چوہدری نعیم اعجاز، سی ای او بلیو ورلڈ سٹی چوہدری ندیم اعجاز اور نمائندہ بلیو ورلڈ کنسورشیم ولی محمد کی طرف سے جمع کروائی گئی۔
نجکاری کمیشن کی طرف سے نجکاری کمیشن بورڈ سے ریزور پرائس کی منظوری لی جائے گی جس کے بعد نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی نجکاری کمیٹی سے ریزور پرائس کی منظوری حاصل کی جائے گی۔ شام ساڑھے چھ بجے میڈیا کے سامنے بولی کو کھولا جائے گا اور ریزور پرائس سے زیادہ ہونے پر کامیاب قرار دے دیا جائے گا اور وفاقی کابینہ سے نجکاری کی منظوری حاصل کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ادارے کی نجکاری کے لیے بلو ورلڈ سٹی کنسورشیم کے سوا کسی اور گروپ نے تاحال کاغذات جمع نہیں کرائے۔
نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کے لیے بولی کھولنے کا عمل آج 6 بج کر 30 منٹ پر کیا جائے گا، کمیشن نے پی آئی اے کی نجکاری کی تاریخ میں توسیع کر کے 31 اکتوبر کردی تھی۔ آئی ایم ایف نے حکومت کو پی آئی اے کی نجکاری کے لیے ستمبر کے آخر تک کا وقت دیا تھا
پی آئی اے کے کل 152ارب روپے کے اثاثہ جات ہیں جن میں جہاز، سلاٹ، روٹس اور دیگر شامل ہیں، پی آئی اے کی مجموعی رائلٹی 202 ارب روپے ہے جس میں سی اے اے اور پی ایس او شامل ہیں، پی آئی اے نے 16 سے 17 ارب روپے وصول کرنے ہیں،
پی آئی اے کے ملازمین کی تعداد 7ہزار 100 ہے جب کہ 2400 سے زائد تعداد یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کی ہے۔
پی آئی اے کے چھ ڈائریکٹر، 37 جنرل منیجر میں سے اکثریت دو عہدوں پر کام کر رہی ہے، پی آئی اے کے مجموعی جی ایم کی تعداد 45 ہے، 37جنرل میجر اپنے فرائض انجام دےرہے ہیں۔ بولی کا عمل 1بج کر 30 منٹ پر شروع ہوگا جب کہ بولی کھولنے کاعمل 6 بجکر 30 منٹ پر کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے نجکاری کی حتمی منظوری نجکاری کمیشن بورڈ اجلاس سے لی جائے گی، کابینہ نجکاری کمیٹی سے بھی کل قومی ایئرلائن کی نجکاری کی منظوری لی جائے گی، وفاقی کابینہ سے پی آئی اے کی ریزوپرائس کی منظوری سرکولیشن سےحاصل کی جائےگی۔دریں اثنا پی آئی اے کی نیلامی کے لیے سنگل بڈرز نے اپنی بولی جمع کرا دی، ریئل اسٹیٹ کمپنی کے سوا کسی گروپ نے بڈنگ نہیں دی۔ بڈر کیساتھ معاہدے کے اہم خدوخال پر نجکاری کمیشن متفق ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے ملازمین کو 18 ماہ تک ملازمت پر رکھا جائے گا، 18 ماہ کے بعد تقریبا 70 فیصد تک ملازمین کو ازسر نو جاب لیٹر آفر ہوں گے، سرمایہ کاری کمپنی پانچ برسوں میں 30 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی، معاہدے کے تحت پی آئی اے کے فلیٹ کی تعداد 45 تک بڑھائی جائے گی،پی آئی اے تمام روٹس پر اپنی سروسز کو بحال کرے گی۔
ذرائع کے مطابق بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم کے ساتھ بولی فائنل کرنے کیلئے مذاکرات کا پروسس بھی متوقع ہے، اگر بولی کم ہوئی تو بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم کو مختلف آپشنز دیے جائیں گے، سنگل بڈرز کے ساتھ بولی کامیاب کرنے کیلئے رولز میں ترامیم بھی کی گئی ہے، پی آئی اے کی بڈنگ کیلئے حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔
ڈیڑھ سال تک کسی ملازم کو نہیں نکالیں گے، سی او او بلیو ورلڈ
نیلامی دینے والی کمپنی بلیو ورلڈ ایوی ایشن کے سی ای او میثم رضا نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے 60 فیصد شیئرز کی خریداری کیلئے بڈ جمع کرادی ہے، پی آئی اے کو کامیابی سے چلانے کیلئے نئی سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں، کوشش ہوگی جہازروں کی تعداد بڑھا کر 40 سے 50 تک لے جائیں،نجکاری کے بعد اگلے ڈیڑھ سال تک کسی ملازم کو نہیں نکالا جائے گا، اس وقت پی آئی اے ملازمین کی تعداد 7 ہزار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ ملازمین کی تعداد 70 ہزار تک لے جائیں، پی آئی اے کی نجکاری سے ایوی ایشن انڈسٹری میں مقابلے کی فضاء قائم ہوگی۔