شامی فوج اور داعش کے درمیان جھڑپوں میں 60 فوجی ہلاک 40 جنگجو بھی مارے گئے

شامی سیکیورٹی فورسز نے صوبے حمص میں اسلامی ریاست کے جنگجوئوں کے قبضے سے شار گیس فیلڈ کو چھڑانے کیلیے کارروائی کی


AFP July 21, 2014
باغیوں نے عراقی شہر موصل میں1800 سال پرانا چرچ جلا ڈالا، بے دخلی اوردھمکیوں کے بعد مقامی سنی مسیحیوں کی حمایت میں نکل آئے۔ فوٹو: فائل

شام کے صوبے حمص میں اسلامی ریاست کے جنگجوئوں سے جھڑپ کے دوران شام کے 60 فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ جوابی کارروائی میں 40 باغی بھی مارے گئے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق شام کے صوبے حمص میں اسلامی ریاست کے باغیوں نے چند روز قبل ''شارگیس فیلڈ'' پر قبضہ کرلیا تھااور گیس فیلڈ کے 270 ملازمین کو قتل کردیا تھا۔ اتوارکو شامی فوج نے گیس فیلڈ سے باغیوں کا قبضہ چھڑانے کے لیے کارروائی کی، باغیوں سے جھڑپ میں60 شامی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، 40 باغی بھی مارے گئے، آخری اطلاعات تک باغیوں اور فورسز میں شدید جھڑپ جاری تھی، شامی فوج کوفضائیہ کی مددبھی حاصل ہے۔

دوسری طرف عراق میں اسلامی ریاست کے باغیوں نے موصل میں 1800 سال پرانے چرچ کو آگ لگا دی۔ موصل اور اس کے ملحقہ علاقوں پر اسلام پسند باغیوں نے پچھلے ماہ کے دوران قبضہ کیا تھا۔ اے ایف پی کے مطابق باغیوں نے جمعے کو بغداد میں ہونے والوں بم دھماکوں کی ذمے داری قبول کرلی۔ موصل میں مسیحیوں کوباغیوںکی طرف سے دھمکیوںکے بعدمقامی سنی مسلمان بھی ان کے حق میں بولنے لگے ہیں ۔ مقامی سنی افرادنے کہاکہ عیسائی ہمارے ہمسائے ہیں اور ان کوشہر سے بے دخل کرنا اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ وزیراعظم المالکی نے بھی موصل سے مسیحیوں کو بے دخل کرنے کی مذمت کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔