کراچی:
شہر کے مختلف علاقوں میں 556 عمارتیں خطرناک قرار دیے جانے کے باوجود تاحال منہدم نہ کیے جانے اور موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی(ایس بی سی اے) کی کارکردگی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی ایس بی سی اے کی کارکردگی رپورٹ سندھ اسمبلی میں پیش کردی گئی ہے۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق منہدم نہ کی گئیں خطرناک عمارتوں میں327 صدر ٹاؤن میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کی 570 عمارتیں خطرناک اور ناقابل رہائش قرار
ایس بی سی اے نے 146غیر قانونی رہائشی منصوبوں کے خلاف بھی کارروائی نہیں کی گئی، کراچی کے مختلف علاقوں میں 596 پلاٹوں پر غیر قانونی تعمیرات کو بھی نہیں روکا گیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بلڈنگ پلان اور این او سی آویزاں نہ کرنے والے 21 زیر تعمیر منصوبوں کے خلاف بھی کارروائی نہیں ہوئی، 2015 سے 2020 تک خالی کرائی گئیں عمارتوں کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔
مزید بتایا گیا کہ پانچ برسوں میں رہائشی پلاٹوں کو کمرشل کرنے کی تفصیلات بھی نہیں دی گئیں، غیر قانونی عمارتوں سے متعلق عدالتی کیسز اور نیب انکوائریز کا ریکارڈ بھی نہیں دیا گیا۔