عالمی ادارہ صحت کے مطابق گزشتہ برس 80 لاکھ سے زائد افراد میں ٹی بی کے مرض کی تشخیص ہوئی۔ ادارے کی جانب سے ریکارڈ شروع کیے جانے کے بعد سے یہ درج کی گئی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس ٹی بی سے تقریباً 12 لاکھ 50 افراد کی موت واقع ہوئی۔ جبکہ ٹی بی کا ممکنہ طور پر دوبارہ دنیا کی سب سے مہلک وبائی بیماری بننا متوقع ہے۔ اموات کی یہ تعداد 2023 میں ایچ آئی وی سے مرنے والوں کی تعداد سے تقریباً دُگنی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ ٹی بی کے سبب سے زیادہ جنوب مشرقی ایشیا، افریقا اور مغربی پیسیفک کے علاقے متاثر ہوتے ہیں۔ دنیا بھر کے مجموعی کیسز کے نصف سے زیادہ کا حصہ بھارت، انڈونیشیا، چین، فلپائنز اور پاکستان سے تعلق رکھتا ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبرییسس کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ حقیقت یہ ہے اس بیماری سے بچنے، اس کی نشان دہی کرنے اور علاج کرنے کے آلات ہونے کے باوجود ٹی بی اتنے لوگوں کی اموات کا سبب بن رہی ہے۔
عالمی سطح پر ٹی بی سے ہونے والی اموات کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ تاہم، نئے انفیکٹڈ لوگوں کی تعداد مستحکم رہ رہی ہے۔
ایجنسی نے بتایا کہ گزشتہ برس چار لاکھ کے قریب افراد دوا سے مزاحمت رکھنے والے ٹی بی میں مبتلا ہوئے، نصف سے کم افراد میں بیماری کی تشخیص ہویہ اور علاج کیا گیا۔