اسلام آباد:
اٹارنی جنرل نے عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے امریکا بھیجنے والے وفد کی تفصیلات اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کر دیں۔
عافیہ صدیقی کی صحتیابی اور وطن واپس لانے سے متعلق ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی۔ اٹارنی جنرل اف پاکستان اور ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق عدالت میں پیش ہوئے۔
اٹارنی جنرل نے تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 4 رکنی وفد امریکا جائے گا جس میں سینیٹر طلحہٰ محمود، فوزیہ صدیقی ، انوشے رحمان اور ایک ڈاکٹر شامل ہوگا جبکہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور ڈاکٹرز بھی وفد کا حصہ ہوں گے۔ امید ہے وفد اگلے دو ہفتوں تک امریکا کے آفیشلز کے ساتھ میٹنگ کرے گا اور امریکی الیکشنز کے فوراً بعد وفد امریکا جائے گا۔
عدالت نے وکیل زینب جنجوعہ ایڈووکیٹ کو دونوں فریقین کا فوکل پرسن مقرر کر دیا۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ ڈاکٹر فوزیہ جس ڈاکٹر کو لے کر جانا چاہتی ہیں اس کی ویزا پوزیشن کیا ہے۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ میرے خیال میں ڈاکٹر کے پاس ویزا ہے۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے اٹارنی جنرل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ویری گڈ اٹارنی جنرل صاحب آپ معاملے میں شامل ہوئے۔
عدالت نے کیس کی سماعت نومبر کے آخر تک ملتوی کر دی۔