اسلام آباد:
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف دائر کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ہمایوں دلاور کے خلاف پروپیگنڈہ مہم میں نامزد خیبرپختونخواہ حکومت کے افسران کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں خارج کردی، جس کے بعد ایک ملزم کو گرفتار کرکے چار روزہ جسمانی ریمانڈ لے لیاگیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے نامزد ملزمان خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر (ر) محمد مصدق عباسی، صدیق انجم اور عمر صدیق کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کی سماعت کی۔
عدالت میں سماعت کے دوران دو مرتبہ بلائے جانے کے باوجود ملزمان عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے چاروں ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے دائر درخواستیں عدم پیروی پر خارج کرنے کا حکم سنا دیا۔
دوسری طرف وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کے حکام نے ایک ملزم اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن عمر صادق کوسینئر سول جج محمد عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا اور تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم عمر صدیق نے سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل کی اور ساتھی ملزمان کی گرفتاری کے لیے سات روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔
دوران سماعت ملزم عمر صادق روسٹرم پر آئے اور کہا کہ میں اینٹی کرپشن سرکل میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن ہوں، میں نے کوئی ویڈیو وائرل نہیں کی مجھ سے فیور مانگی جا رہی تھی اس لیے ملزم بنایا گیا، جس نے مقدمہ کی کاپی وائرل کی اس کی ایف آئی اے نے ضمانت منظور کروا دی ہے۔
دلائل سننے کے بعد عدالت نے ملزم کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔
بعدازاں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ کی عدالت میں سماعت کے دوران ملزم صدیق انجم اپنے وکیل نیاز اللہ نیازی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوگئے اور دوبارہ ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کردی۔
عدالت نے20 ہزار روپے کےمالیتی مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے جواب کے لیے نوٹس جاری کردیا اور سماعت11 نومبر تک ملتوی کردی۔