WASHINGTON:
امریکا نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ابراہم لنکن اسٹرائیک گروپ سمیت دیگر عسکری اثاثوں کی جگہ بی-52، جنگی طیارے، ری فیولنگ ایئرکرافٹ اور بحری جنگی جہاز بھیجے جائیں گے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون نے بیان میں کہا کہ یہ تعینات آنے والے مہینوں میں کی جائے گی اور دنیا بھر میں امریکی عسکری نقل و حرکت کی روانی کا مظاہرہ کیا جائے گا۔
پینٹاگون کے ترجمان ایئرفورس میجر جنرل پیٹرک رائیڈر نے کہا کہ خطے میں کیا ایران، ان کے شراکت داروں یا ان کی پراکسیز کو امریکی اہلکاروں یا مفادات کو نشانہ بنانے کے لیے یہ لہمحات استعمال کرنا چاہیے تو امریکا اپنے عوام کے دفاع کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔
مشرق وسطیٰ سے ابراہم لنکن ایئرکرافٹ کیریئر کی واپسی کے نتیجے میں خطے میں اس وقت تک امریکی مفادات کے لیے خلا پیدا ہوگا جب تک دوسرا کیریئر نہیں پہنچایا جاتا۔
خیال رہے کہ امریکا نے اکتوبر 2023 میں اسرائیل-غزہ جنگ کے آغاز سے تعلقات میں سرد مہری کے دوران مشرق وسطیٰ میں دو ایئرکرافٹ کیریئرز تعینات کر رکھے ہیں۔
امریکا کی جانب سے خطے میں عسکری حوالے سے تازہ پیش رفت گزشتہ ماہ اسرائیل اور ایران کے درمیان براہ راست ہونے والے حملوں کے تبادلے کے بعد کیا گیا ہے، اسرائیل اس کے علاوہ فلسطین میں حماس اور لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ جنگ لڑ رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یمن میں بھی کئی حملے کیے ہیں کیونکہ وہاں سے حوثیوں کی طرف سے اسرائیل پر راکٹ برسائے گئے تھے۔
اسرائیل کو خطے میں وحشیانہ کارروائیوں کے لیے امریکا کی غیرمتزلزل حمایت حاصل ہے اور امریکا بارہا اعلان کرچکا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں کسی حملے کی صورت میں اسرائیل کا دفاع کرے گا جبکہ خطے میں اسرائیل نے شام، عراق، اردون، یمن سمیت اطراف کی سرحدوں میں متعدد مرتبہ حملے کیے ہیں اور اس کو جوابی حملوں کا بھی سامنا ہے۔