ایران؛ یونیورسٹی میں برہنہ ہوکر احتجاج کرنے والی طالبہ گرفتار

طالبہ نے اپنے کپڑے اتار کر یونی ورسٹی میں چہل قدمی بھی کی


ویب ڈیسک November 03, 2024

ایران میں مہسا امینی کی لباس اور حجاب سے متعلق قانون کی خلاف ورزی پر گرفتار اور پھر زیر حراست موت پر پھوٹنے والے احتجاج سیکیورٹی فورسز کے سخت آپریشن کے بعد تھم گئے تاہم ایک بار پھر اس احتجاج نے توجہ حاصل کرلی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایران کی ایک یونیورسٹی میں طالبہ نے لباس سے متعلق ملکی سخت قوانین پر احتجاج کرتے ہوئے اپنے کپڑے اتار دیے۔

طالبہ نیم برہنہ حالت میں یونیورسٹی میں گھومتی رہی۔ جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ایرانی پولیس نے لباس سے متعلق ملکی قوانین کی سنگین خلاف ورزی پر طالبہ کو حراست میں لے لیا۔

یونیورسٹی کے ترجمان عامر محبوب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتاری کے بعد طالبہ کا میڈیکل چیک اپ بھی کرایا گیا جس میں اس کے ذہنی امراض میں مبتلا ہونے کی تصدیق کردی گئی۔

ایران کے ایک مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبہ کو علاج کے لیے ذہنی امراض کے اسپتال منتقل کیا جائے گا تاحال مریضہ کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی اور نہ ہی والدین سامنے آئے ہیں۔

تاہم سوشل میڈیا پر ایرانی صارفین کا کہنا تھا کہ حکومت جان بوجھ کر واقعے کی اصل حقیقت کو چھپا رہی ہے۔ طالبہ نے ملک میں لباس سے متعلق سخت گیر قوانین کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں