بلوچستان کانسٹیبلری اہلکار کے نجی ٹارچر سیل سے چار نوجوانون بازیاب، اہلکارگرفتار

اہلکار سمیت چار افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ قبضے میں لیا گیا ہے ، پولیس

فوٹو- فائل

 

بلوچستان کانسٹیبلری اہلکار کے نجی ٹارچر سیل سے چار نوجوانون کو بازیاب کراکراہلکار کو گرفتار کرلیا گیا۔ 
 
پولیس کے مطابق ہزارہ ٹاؤن میں کارروائی کرتے ہوئے بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکار کے نجی ٹارچر  سیل سے چار نوجوانوں کو بازیاب کراکر اہلکار سمیت چار افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ قبضے میں لیا گیا ہے۔ 
 
بروری ٹاؤن تھانے میں درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکار ثناءاللہ نے ہزارہ ٹاؤن میں اپنے بنائے گئے نجی ٹارچر سیل میں کمسن بچے سمیت چار نوجوانوں کو 3 روز تک حبس بےجا میں رکھا اور ان پر تشدد کرتا رہا،  اسی دوران 14 سالہ لڑکے کے ساتھ زیادتی کی کوشش بھی کی گئی۔
 
ذرائع نے دعوٰی کیا ہے کہ ملزم پولیس اہلکار ثناءاللہ بروری تھانے کے ایس ایچ او محمود خروٹی کا اسپیشل تھا، ایس ایچ او نے ملزم کو بچانے کی حتی الا امکان کوششیں کی،  ملزم کو بروری کے علاقے عیسیٰ نگری کا مکمل اختیار حاصل تھا۔

ملزم کے خلاف کافی عرصے سے شکایات رپورٹ ہوتی رہی ہیں کہ ملزم پولیس کی وردی میں کم سن لڑکوں کو بلیک میل کرکے ہراساں کرتا تھا، بروری تھانے کے کیمرہ ریکارڈ سے ملزم اور ایس ایچ او کے گٹھ جوڑ کا پتہ چلایا جا سکتا ہے۔ واقعے کی شفاف انکوائری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
Load Next Story