کے-الیکٹرک کی وجہ سے ملیرایکسپریس وے کے پہلے حصہ کا کام مکمل نہیں ہوا، وزیراعلیٰ کو بریفنگ

وزیراعلیٰ سندھ نے کے-الیکٹرک کو اپنی تنصیبات دوسرے مقام پر منتقل کرنے کی ہدایات دے دی ہیں، ترجمان

کراچی:

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی کے مختلف علاقوں کا اچانک دورہ کیا جہاں انہیں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کے-الیکٹرک کی وجہ سے ملیرایکسپریس وے کے پہلے حصہ کا کام مکمل نہیں ہوا جبکہ وزیراعلیٰ منصوبوں پر کام تیز کرنے کی ہدایت کردی۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ملیر ایکسپریس وے کا اچانک دورہ کیا جہاں ان کے ساتھ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب بھی موجود تھے، وزیراعلیٰ نے ملیر ایکسپریس وے کے دورے کا آغاز کورنگی کاز وے سے کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کے پہنچنے پر پی ڈی ملیر ایکسپریس وے نیاز سومرو نے ان کا استقبال کیا اور ملیر ایکسپریس کے تعمیراتی کام کے حوالے سے بریفنگ دی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ منصوبے کی مجموعی لمبائی 38.89 کلومیٹر ہے جو جام صادق برج سے ہوتا ہوا کاٹھور برج تک ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ منصوبہ 6 انٹر ایکسچینج پر مشتمل ہے اور اس کا رائٹ آف وے 100 میٹر ہے، تین پُلوں کے ساتھ ایک انڈر پاس کی تعمیر اس پراجیکٹ کا حصہ ہے، منصوبے میں 2 ٹول پلازہ اور 5 ویٹ سیکشن شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ منصوبے کا آغاز 12 مئی 2022 کو ہوا تھا اور ابتدائی طور پر 11 نومبر 2024 تک مکمل کرنے کا ہدف تھا لیکن کام میں رکاوٹوں کی وجہ سے اب 30 جولائی 2025 تک مکمل کیاجائے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ ملیر ایکسپریس وے کے پہلے حصے کا کام مکمل نہ ہونے کی وجہ کے-الیکٹرک کی تنصیبات ہیں، کے-الیکٹرک کوکورنگی کاز وے سے اپنے ہیڈ پولز کو دوسری جگہ منتقل کرنا تھا، جو ابھی تک نہ ہوسکا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کے-الیکٹرک کو اپنی تنصیبات دوسرے مقام پر منتقل کرنے کی ہدایات دے دیں اور کہا کہ میں نومبر اور دسمبر کے درمیان ہر صورت ملیر ایکسپریس وے کے قائد آباد سیگمنٹ کا افتتاح کروں گا۔

ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے کام کی رفتار تیز کرنے پر زور دیا اور وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مجھے منصوبہ جلد سے جلد مکمل چاہیے تاکہ لوگوں کو نقل و حمل میں آسانی ہو، جو بھی انتظامات کرنےہیں، میئر کراچی اور انتظامیہ فوراً کر لیں۔

انہوں نے کہا کہ جام صادق برج سے ملیر ایکسپریس وے کا زیرو پوائنٹ ہے اور وزیراعلیٰ سندھ نے زیرو پوائنٹ کا معائنہ کیا اور اس کو ملانے والے پُل کے کام کا جائزہ لیا، وزیراعلیٰ سندھ نے شاہ فیصل انٹرچینج کا بھی دورہ کیا جہاں روڈ کا پہلا سیگمنٹ تقریباً مکمل ہوچکا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ چند مقامات پر کنیکٹوٹی مکمل ہونا باقی ہے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے قائد آباد ملیر ایکسپریس وے پر تجاوزات دیکھ کر برہمی کا اظہار کیا، وزیراعلیٰ سندھ نے ڈی سی کورنگی کو ہدایت کی کہ وہ غیر قانونی تعمیرات ہٹا کر رپورٹ پیش کریں۔

ترجمان نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے قائد آباد انٹر چینج کے کام کا جائزہ لیا اور انٹر چینج پر جاری کام مزید تیز کرنے کی ہدایت کردی۔

Load Next Story