قبض……ایک ایسا مرض، جسے ہمارے ہاں عمومی طور پر زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی لیکن ماہرین طب کی نظر میں یہ ’’ام الامراض‘‘ کا درجہ رکھتی ہے، جس کی متنوع اور متعدد وجوہات ہیں۔ مثال کے طور پر قبض کی وجہ سے پاخانے میں خون آنے لگتا ہے، سر درد اور پیٹ درد کا رہنا، مقعد میں تکلیف یا جلن ہونا، بخار، پیٹ میں گیس بھرنا، بھوک میں کمی، کمزوری، ڈپریشن، چڑچڑاپن، زبان پر سفیدی، منہ سے بدبو آنا اور بواسیر ہو سکتی ہے۔ ماہرین طب کے مطابق اس مرض کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اگر علاج نہ کروایا جائے تو جسم کا تمام اندرونی نظام اور اعضاء آہستہ آہستہ تباہی کی طرف چلے جاتے ہیں۔ قبض کو اگر عام فہم انداز میں سمجھنا ہو تو اس کا مطلب پیٹ کی باقاعدہ صفائی نہ ھونا یا فضلہ کا سخت ھونا، اور فضلے کے نکاس میں دیر ھونا، ہفتے میں تین سے کم بار حاجت ہونا یا کم ہونا اور سیاہ رنگت والا پاخانہ ہے۔ قبض کے علاج سے پہلے اس کے لاحق ہونے کی وجوہات کو سمجھنے کی ضرورت ہے، عمومی طور پر قبض کی وجہ غذا میں فائبر کی کمی، سٹریس، ڈپریشن، ورزش نہ کرنا، پانی کم پینا ،غیر متوازن غذا اور مرچ مسالے والی چیزوں کا بے جا استعمال ہے۔ ماہرین طب کاکہنا ہے کہ آج دنیا بھر میں کروڑوں افراد روزانہ کی بنیاد پر اس مرض کا شکار ہو رہے ہیں۔ لہذا اس اہم ترین طبی مسئلے کے بارے میں آگاہی نہایت ضروری ہے۔ یہاں ہم قارئین کے لئے چند ایسی غذائیں پیش کرنے جا رہے ہیں، جو قدرتی طور پر دافع قبض کی خصوصیات کی حامل ہیں۔ مزیدبرآں ان غذاؤں کے استعمال سے اگر آپ کو بار بار واش روم جانے کی ضرورت بھی محسوس ہو تو ماہرین کے نزدیک یہ بھی ایک اچھی علامت ہے کیوں کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ آپ کا نظام انہضام بہتر طور پر کام کر رہا ہے، جو آپ کو متعدد طبی مسائل سے بچا سکتا ہے۔ آئیے اب ان غذاؤں کے بارے میں جانتے ہیں۔
تربوز
موسم گرما کا میٹھا پھل دافع قبض کے حوالے سے حیرت انگیز اور موثر خصوصیات کا حامل تصور کیا جاتا ہے، جو 99 فیصد تک پانی پر مشتمل ہوتا ہے، جو آنتوں میں تحریک پیدا کرنے کا شاندار انتخاب ہے۔ امریکن اکیڈمی آف نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹیکس کی ترجمان نیوٹریشنسٹ لبی ملز کہتی ہیں کہ پانی آپ کے کھائے ہوئے کھانے کو آنتوں کے ذریعے منتقل کرنے (ہضم اور بعدازاں خارج کرنے) میں مدد کرتا ہے۔
اناج
دافع قبض کے لئے صفائی کے بغیر اناج سے بنی روٹی کا استعمال کریں کیوں کہ اس میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ قبض سے چھٹکارے اور نظام انہضام کی درستگی کے لئے صفائی یعنی کسی مشینی پراسیس کے بغیر گندم، جُو، چاول اور مکئی وغیرہ کا استعمال کریں، کیوں کہ ان میں فائبر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جو پاخانہ کو نرم کرنے اور نتیجتاً اخراج میں مدد دیتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ عادت اپنانے سے بواسیر جیسے اذیت ناک مرض سے بھی بچاؤ ممکن ہے۔
اسٹرابری، شہتوت
اسٹرابری، شہتوت اور ان جیسے ملکی و غیر ملکی پھلوں کا اصلی حالت میں استعمال نہایت مفید تصور کیا جاتا ہے لیکن اگر ان سے کوئی غذا بھی تیار کی جائے، جیسے جیم وغیرہ تو اس کے استعمال سے بھی آپ کو قبض سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔ ملز کے مطابق یہ تمام پھل نہ صرف لذیز ہیں بلکہ نہایت طبی فوائد کے بھی حامل ہیں، ان میں موجود فائبر آپ کی آنتوں میں تحریک پیدا کرتا ہے۔
سبزیاں
پالک اور اس جیسی گہرے پتوں والی سبزیاں خوش ذائقہ ہونے کے علاوہ دافع قبض کی خصوصیات کی حامل ہیں، ان میں پایا جانے والا میگنیشیم پاخانے کو نرم کرتے ہوئے اخراج میں مدد کرتا ہے۔
کشمش اور انجیر
ماہرین طب کشمش اور انجیر کو ملیّن کے لئے ایک بہترین غذا قرار دیتے ہیں، ناشتے میں کشمش کا استعمال نظام انہضام اور آنتوں میں تحریک پیدا کرنے کا بہترین کلیہ ہے کیوں کہ اس کے اندر پاخانے کو نرم کرنے والا میگنیشیم اور فائبر کثیر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ کشمش اور انجیر صرف طبی فوائد کی حامل ہی نہیں بلکہ لذیز بھی ہوتی ہیں، جنہیں باآسانی اور خوشی سے ہر انسان چکھنا چاہے گا۔ کشمش اور انجیر کی افادیت کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ شہرت کے اعتبار سے انہیں ایک عام آدمی بھی جانچ سکتا ہے۔
دہی
دہی میں پروبائیوٹکس ہوتے ہیں، جو آنتوں کے بیکٹیریا کا صحت مند توازن برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ ملز کا کہنا ہے کہ جب معدے میں پائے جانے والے جرثومے فائبر کو جذب کرتے ہیں تو اس سے پاخانہ نرم ہو کر اس کا تیزی سے اخراج ہوتا ہے۔ دہی کا روزانہ مناسب مقدار میں استعمال نہ صرف آپ کو قبض سے چھٹکارا دلوا سکتا ہے بلکہ اس کے دیگرکئی طبی فوائد بھی ہیں۔
سیب اور ناشپاتی
امریکن نیوٹریشنسٹ لبی ملز بتاتی ہیں کہ سیب اور ناشپاتی پیکٹن (کھانے میں پایا جانے والا کیمیائی مادہ) نامی فائبر پایا جاتا ہے، جو آنتوں میں تحریک پیدا کرنے کا موجب ہے اور نتیجتاً یہ نظام انہضام میں باقاعدگی کو جنم دیتے ہوئے پاخانہ کے اخراج کا باعث بنتا ہے۔ علاوہ ازیں سیب کے بارے میں مشہور مقولہ ہے کہ روزانہ ایک سیب آپ کو (بیماریوں کے نتیجے میں) ڈاکٹرز سے دور رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے، کیوں کہ اس کے اندر ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں، جو مجموعی طور پر جسم کی تمام ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔
بروکولی اور گوبھی
ملز کہتی ہیں کہ بروکولی اور گوبھی میں حل ہونے اور حل نہ ہونے والے دونوں اقسام کے فائبر پائے جاتے ہیں، جو ایک طرف پتلے پاخانے کو ٹھوس اور دوسری طرف فضلہ کے بہاؤں کو بہتر بنانے کے لئے آنتوں میں چکنائی پیدا کرتے ہیں، ملز کے مطابق یہ سبزیاں بڑی آنت کی صحت کو بھی برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
تُرشاوہ پھل
جوس سے بھرپور پھل جیسے مالٹا، انگور اور لیموں نہ صرف جسم میں پانی کی مقدار کو بڑھانے میں مددگار ہوتے ہیں بلکہ پاخانے کو نرم کرکے خارج اور پیٹ کے اپھارے کو بھی کم کرتے ہیں۔ ان پھلوں میں بھی پیکٹن پایا جاتا ہے، جو آنتوں میں تحریک پیدا کرتا ہے۔ ملز کے مطابق جس پھل میں بھی رس ہو گا وہ فضلے کے اخراج میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
شکرقندی
شکرقندی کو طبی فوائد کے اعتبار سے بھی ایک امتیازی حیثیت حاصل ہے۔ اس میں پائے جانے والے اجزاء دافع قبض کے لئے اکسیر کی حیثیت رکھتے ہیں۔ شکرقندی میں پانی، فائبر، میگنیشیم اور وٹامن بی 6 سمیت دیگر مفید اجزاء پائے جاتے ہیں۔ اس کا استعمال اعصابی نظام کو بھی صحت مند رکھتا ہے جو کہ آنتوں میں تحریک پیدا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ شکرقندی کے استعمال سے صرف قبض ہی نہیں بلکہ جسمانی کمزور بھی دور ہوتی ہے۔
پیٹھا کدو
پیٹھا کدو میں کاربوہائیڈریٹس اور شوگر کی مقدار کم ہوتی ہے لیکن یہ فائبر سے بھرپور ہوتا ہے، جو شدید قبض میں بھی افاقے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ پیٹھے کدو میں پوٹاشیم بھی ہوتا ہے، اس کے علاوہ ماہرین طب اسے ایک ایسا معدنیات تصور کرتے ہیں، جو ہاضمہ کو متوازن رکھنے کے لیے الیکٹرولائٹس کا کام کرتا ہے۔
کافی
بعض ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ صبح سویرے ایک کپ کافی پینے والے افراد قبض جیسی مشکل کا شکار نہیں ہو سکتے، کیوں کہ یہ کپ نہ صرف آپ کے دماغ بلکہ آنتوں کو بھی متحرک کرتا ہے، لیکن ایک کپ سے زیادہ کافی آپ کو اسہال جیسی مشکل کا سامنا کرنے پر مجبور کر سکتی ہے، لہٰذا اس بات کا ضرور خیال رکھیں کہ آپ ایک روز میں کتنی بار کافی پی رہے ہیں۔
بندگوبھی کا اچار
ماہرینِ طب کہتے ہیں کہ اگر آپ کو قبض کی شکایت ہے اور آپ ہر وقت ٹائلٹ جانے کے منتظر رہتے ہیں تو اس غذا کو اپنی روزمرہ کی خوراک کا حصے بنائیں کیوں کہ یہ غذا کسی بھی دوائی یا ٹوٹکے سے زیادہ موثر ہو سکتی ہے، بند گوبھی کے اچار میں پروبائیوٹس کی کثیر مقدار ہوتی ہے، جو نظام انہضام کو قوت بخشتی ہے۔ علاوہ ازیں بندگوبھی اچار بننے سے قبل بھی دافع قبض کے لئے ایک مفید غذا ہے، کیوں کہ اس میں بھی فائبر ہوتا ہے اور فائبر کے بارے میں اوپر کئی بار ذکر کیا جا چکا ہے کہ یہ چیز اگر آپ کے جسم میں مطلوبہ مقدار میں موجود ہے تو پھر آپ کو قبض کی پریشانی سے ہمیشہ کے لئے نجات مل سکتی ہے۔