جنسی تشدد کی روک تھام کیلیے ملک کے پہلے نیشنل سیکس اوفینڈر رجسٹر کا باضابطہ اجرا
وزارت قانون و انصاف ، نادرا اور نیشنل پولیس بیورو کا جنسی تشدد کی روک تھام سے متعلق اہم منصوبہ، پاکستان کے پہلے قومی جنسی مجرم رجسٹر (نیشنل سیکس اوفینڈر رجسٹر )کا باضابطہ اجرا کر دیا گیا۔
اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں سیکس اوفینڈر رجسٹرکا اجرا کیا گیا ، نادرا کی جانب سے تیار اور ٹیسٹ کیے جانے والے اس نظام کی ذمہ داری اب نیشنل پولیس بیورو کے سپرد ہو گی جو ڈیٹا بیس کا آپریشنل کنٹرول برقرار رکھے گا اور تمام صوبائی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کرے گا۔ قومی جنسی مجرم رجسٹر کا ڈیٹا خفیہ رہے گا اور عوام کے لیے جاری نہیں کیا جائے گا۔
اینٹی ریپ اسپیشل کمیٹی کی چیئرپرسن عائشہ رضا فاروق نے اس موقع پر کہا کہ اینٹی ریپ ایکٹ 2021 کے تحت سب سے اہم اقدامات میں سے ایک نیشنل سیکس اوفینڈرز رجسٹر کا قیام ہے جو سزا یافتہ مجرموں کی جیل سے رہائی کے بعد ان پر نظر رکھے گا۔
انہوں نے متاثرین کو دوبارہ استحصال اور بد سلوکی سے بچانے کے لیے کمیٹی کے عزم کا اعادہ کیا اور پالیسیوں کو بہتر بنانے اور ایکٹ کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے بین الایجنسی تعاون جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا، تمام اضلاع سے جامع اعداد و شمار جمع کرنا اور تجزیہ کرنا ضروری ہوگا،سزا یافتہ جنسی مجرموں کو نام پتہ تبدیلی یا قومی و بین الاقومی سفر سے قبل پولیس کو اطلاع دینا ہو گی۔
منصوبے کے کمیونٹی پروٹیکشن ایڈوائزر عمر بشیر منیر نے پاکستان میں جنسی تشدد سے بچ جانے والوں کی مدد کرنے والے فریم ورک کی تفصیل بارے آگاہ کیا جس میں اب انسداد ریپ کرائسز سیلز، خصوصی تحقیقاتی یونٹس، نامزد پراسیکیوٹرز اور خصوصی عدالتیں شامل ہیں-