امریکا میں صدارتی الیکشن نومبر کے پہلے منگل کو ہی کیوں ہوتا ہے؟

امریکا میں اس برس 60 ویں صدارتی الیکشن 5 نومبر بروز منگل کو ہو رہے ہیں

امریکا میں صدارتی الیکشن اپنے مقررہ سال میں نومبر کے مہینے کے پہلے منگل کو ہی منعقد ہوتا آیا ہے لیکن 1845 سے پہلے ایسا نہیں ہوتا تھا۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق 5 نومبر بروز منگل کو ہونے والے صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس میں سے کوئی بھی واضح پوزیشن میں نہیں ہے۔ ایگزٹ پول میں رجحان تقریباً برابر آرہا ہے۔

امریکا میں 1845 سے قبل صدارتی الیکشن کا کوئی مخصوص دن مقرر نہیں تھا۔ مختلف ریاستوں میں الگ الگ دن ووٹنگ ہوتی تھی اور پورے ملک میں یہ عمل 34 دنوں میں مکمل ہوتا تھا۔

اس لیے جن ریاستوں میں پہلے ووٹنگ ہوجاتی تھی اس کا اثر دوسرے ریاستوں میں بعد میں ہونے والی ووٹنگ پر بھی پڑتا تھا اور پھر ووٹرز کے معمولات زندگی بھی متاثر ہوتے اور بے یقینی سی صورت حال رہتی تھی۔

ان مسائل کے پیش نظر پورے امریکا میں صدارتی الیکشن ایک دن اور تاریخ متعین کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کانگریس نے 1845 میں اسے قانونی قالب ڈھالا جس کے بعد سے ہر صدارتی الیکشن نومبر کے پہلے منگل کو منعقد ہوتا آرہا ہے۔

سوال یہ اُٹھتا ہے کہ آخر یہی دن کیوں منتخب کیا گیا۔ جس کی پہلی وجہ ووٹرز کی سہولت کو پیشِ نظر رکھنا تھا۔

خیال رہے کہ انیسویں صدی تک امریکا میں شامل ریاستوں کی زیادہ تر آبادی زراعت سے وابستہ تھی۔ کاشت کار بدھ کے روز اجناس فروخت کرنے منڈی کا رخ کرتے تھے۔

اسی طرح اتوار کو چھٹی تو ہوتی ہے لیکن زیادہ تر آبادی اس دن چرچ جانے کو ترجیح دیتی ہے۔ جمعے کو بھی لوگ چرچ جاتے ہیں اور مسلمان نماز جمعہ میں مصروف ہوتے ہیں۔ ہفتہ بھی عبادت کا دن تصور ہوتا ہے۔

اس لیے جمعرات اور منگل میں سے منگل کا انتخاب کیا گیا۔

 

Load Next Story