اسلام آباد:
سپریم جوڈیشل کونسل کی بارہ رکنی کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوگا جس میں ممکنہ طور پر جسٹس جمال مندو خیل کو رکن مقرر کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے آئینی بینچ کی سربراہی جسٹس امین الدین خان کو دینے کی تجویز دی جائے گی کیونکہ چیف جسٹس کے تقرر کے موقع پر پارلیمانی کمیٹی نے دو سینئر ترین ججوں کے نام مسترد کر دیئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اسی بنیاد پر آئینی بینچ کی سربراہی کیلئے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کے ناموں پر غور نہیں کرے گی، حکومت کو وزیر قانون، اٹارنی جنرل، نمائندہ پاکستان بار کونسل ، دو ارکان پارلیمنٹ اور خاتون نمائندہ کی حمایت حاصل ہے۔
جسٹس امین الدین پہلے ہی سپریم کورٹ کے چوتھے سینئر جج کے طورپر سپریم جوڈیشل کمیشن کے رکن ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے پانچویں سینئر جج جسٹس جمال مندوخیل کو سپریم جوڈیشل کمیشن کا رکن مقرر کیاجائے گا اور اس کے حوالے سے حکومت کو سپریم جوڈیشل کمیشن میں ارکان کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم جوڈیشل کمیشن مکمل ہونے کے بعد سے ہی تین سے چھ ماہ کی مدت کیلئے آئینی بینچ تشکیل دیا جائے گا اور جسٹس امین الدین کی سربراہی میں آئینی بینچ نو سے گیارہ رکنی ہوگا۔
آئینی بینچ اس وقت موجود تمام اپیلیں اور نظرثانی درخواستیں سنے گا جبکہ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں مختلف آئینی بینچ تشکیل دیئے جائیں گے۔