’بل کھائے گیسو‘

حُسن کی یہ علامت کہیں مشکلات کا باعث نہ بن جائے!

حُسن کی یہ علامت کہیں مشکلات کا باعث نہ بن جائے!۔ فوٹو : فائل

کہتے ہیں کہ ہماری خوب صورتی میں بالوں کا تناسب نصف سے بھی زیادہ ہوتا ہے، یعنی ہمارے بال کیسے ہیں، کتنے بڑے ہیں، کس ڈھنگ سے ترتیب دیے گئے ہیں اور کس سلیقے سے جمائے گئے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ یہی وجہ ہے کہ خواتین اور لڑکیاں اپنے بالوں کے حوالے سے کبھی کوئی سمجھوتا نہیں کرتیں۔ جیسے ہمارے چہرے کی رنگت مختلف ہے، اس کے خدوخال جدا جدا ہیں، بالکل ایسے ہی ہر ایک کے بالوں کی نوعیت بھی دوسرے سے مختلف ہوتی ہے۔

ان کی ظاہری ساخت کے ساتھ ان کے مسائل اور خصوصیات بھی جداگانہ ہوتی ہیں، جو بالوں کو بنانے میں خصوصی طور پر ملحوظ رکھی جاتی ہیں۔ ویسے تو سیدھے اور لمبے بالوں کو کافی پسند کیا جاتا ہے، لیکن آج کل سیدھے بالوں کے بہ جائے گھنگریالے بالوں کا رواج زیادہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ گھنگریالے بالوںکی اہمیت سے انکار ممکن نہیں ہے، بلکہ اکثر لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسے بال زیادہ خوب صورت ہوتے ہیں۔ اس لیے جن لوگوں کے بال گھنگریالے نہیں، وہ مصنوعی طریقے سے بھی اپنے بالوں کو گھنگریالا بنوا لیتے ہیں۔ بالوں کو اس شکل میں ڈھالنا اتنا زیادہ مشکل کام بھی نہیں ہے۔

آپ بھی چاہیں تو بہ آسانی اپنے بالوں کو ایسا کر سکتی ہیں۔ اس کے لیے پہلے اپنے بالوں کو اچھی طرح دھو لیجیے اور اس کے بعد شیمپو کرنے کے بعد اپنی پسند کا اسٹائلنگ جیل لگائیے۔ جیل لگانے کے لیے خیال رکھیے کہ جب آپ کے بال نیم خشک ہو چکے ہوں۔ اگر آپ عام کرلرز استعمال کرتی ہیں تو پھر ہلکی ڈرائی استعمال کریں، لیکن کچھ خاص قسم کے کرلرز مارکیٹ میں دست یاب ہیں، جن کے استعمال کے لیے گرم ڈرائی کا استعمال ضروری ہے، تاکہ مکمل نتائج حاصل کیے جا سکیں۔ اب آپ کرلرز کھول دیں اور آہستہ آہستہ بالوں میں اپنی انگلیاں پھیریں، کیوں کہ اس وقت بالوں میں برش کرنے سے تمام کرل ختم ہو جائیں گے۔

بال گھنگریالے بنانے کے لیے ہمیشہ وہ اسٹائل منتخب کریں، جو آپ کے چہرے اور شخصیت کے اعتبار سے آپ پر جچتا ہو، کیوں کہ بالوں کے انداز کو شخصیت سے ہم آہنگ کرنا نہایت ضروری امر ہے۔ اب رہا یہ سوال کہ آخر آپ پر کیسا انداز جچتا ہے، تو اس کا فیصلہ آپ آئینے میں دیکھ کر کرسکتی ہیں، ساتھ ہی اپنے قریبی حلقے کی رائے کو بھی سامنے رکھ سکتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ماہرین کے مشوروں سے استفادہ بھی مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

گھر پر کرلنگ کرتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ کہیں ہیئر ڈرائیر کی مدد سے کرلنگ کرنا آپ کے بالوں کے لیے مضر یا نقصان دہ تو نہیں۔ کیوں کہ اگر آپ کے بال حساس ہیں یا ڈرائی کرنے سے انھیں نقصان پہنچتا ہے، تو پھر آپ کے لیے بہتر یہی ہے کہ سادہ سے انداز میں اپنی پسند کی جیل لگا لیجیے، کرلرز لگا کر انھیں قدرتی طور پر خشک ہونے کے لیے چھوڑ دیجیے، بعد ازاں اپنی انگلیوں کی مدد سے ان کی ’لہروں‘ کو مزید بہتر بنا لیجیے۔

جب آپ کے گھنگریالے بال خشک ہو جائیں، تو پھر انھیں سلجھانا کافی کٹھن مرحلہ ہوجاتا ہے، اس مرحلے پر اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ اگرآپ انھیں سلجھانے کے لیے کوئی زور آزمائی کرتی ہیں تو پھر وہ ٹوٹنے لگتے ہیں، اور اگر کسی طرح سلجھ بھی جائیں تو وہ دیکھنے میں بھی بہت عجیب پھیلے پھیلے سے معلوم ہونے لگتے ہیں۔ اس لیے ہمارا مشوہ ہے کہ اپنے بالوں کو دھونے کے تھوڑی دیر بعد ہی سلجھالیجیے، کیوں کہ کرلنگ کرنے والی خواتین میں اکثر یہ ہی شکایت دیکھی گئی ہے کہ ان کے بال جلد الجھ جاتے ہیں اور ان میں گرہیں بھی پڑ جاتی ہیں، جو اور زیادہ پریشان کن امر ہے۔

اس لیے جب بھی بالوں میں کنگھا کرنے کی ضرورت پیش آئے تو چوڑے سر والے کنگھے کی مدد سے اور احتیاط سے اپنی بالوں کی گرہیں ختم کیجیے۔ اس حوالے سے بازار میں آنے والے مخصوص اسپرے کرنے سے بھی بال زیادہ ملائم ہو جاتے ہیں، جب کہ اس قسم کے خاص کنگھے سے برش کرنے سے بالوں میں خاص قسم کا باؤنس بھی برقرار رہتا ہے۔ اپنے بالوں کو دھوتے وقت بھی بالوں میں اپنی انگلیوں کو اسی انداز سے حرکت دیں، جس طرح کا آپ کا ہیئراسٹائل بنا ہوا ہو۔  اگر آپ کے بال قدرتی طور پر گھنگریالے ہیں، تو پھر زیادہ فکر نہ کریں اس کے لیے صرف جیل ہی کافی ہوتی ہے۔

بالوں کو سلجھانے کے لیے چوڑے دانتوں کا کنگھا استعمال کریں، اگر آپ کے بالوں میں کرل زیادہ ہے تو برش کا استعمال کرنے سے گریز کیجیے کیوں کہ برش کے باریک باریک دانت آپ کے کرل کو کھول دیں گی، لہٰذا آپ چوڑے دانتوں والا کنگھا استعمال کیجیے۔ گھنگریالے بال بہت پرکشش دکھائی دیتے ہیں، لیکن ان کی حفاظت کرنا اور انھیں بڑھانا تھوڑا سا مشکل کام ہوتا ہے۔ ان بالوںکی حفاظت کے لیے اگر آپ چند باتوں کو ملحوظ خاطر رکھیں گی تو آپ کے بالوںکی دل کشی برقرار رہے گی۔

اگر آپ گھنگریالے زلفوں میں رنگ لگانا چاہتی ہیں تو اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ اس سلسلے میں ہیئر کنڈیشنگ سسٹم خاصا معاون ہوگا۔ بالوں کو رنگنے سے پہلے ہفتے میں دوبار بالوں کو ڈیپ کنڈیشن کریں اور اس عمل کو کلر کرنے کے بعد بھی اسی طرح جاری رکھیں۔ یاد رکھیں کہ بالوں کو آپ جتنا بہتر انداز میں کنڈیشن کریں گی بالوں کا کلر اتنا ہی زیادہ عرصے تک قائم رہے گا۔

 

Load Next Story