جوڈیشنل کمیشن کا پہلا اجلاس آج، جسٹس امین کے آئینی بینچ کا سربراہ بننے کا امکان

حکومت چوتھے سینئر جج جسٹس امین الدین کو آئینی بینچ کا سربراہ بنانے کی سفارش کرے گی


Amir Ilyas Rana November 05, 2024
صحافیوں پر تشدد کے معاملے پر پولیس کی تفتیش درحقیقت ان کی اپنی ساکھ کو نیچا دکھا رہی ہے، سپریم کورٹ

اسلام آباد:

 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت تشکیل دیے گئے 12رکنی سپریم جوڈیشل کمیشن کا پہلا اجلاس آج ہوگا جس میں آئینی بینچ کے سربراہ اور ارکان کا تقرر کیا جائے گا۔حکومتی ذرائع کے مطابق جسٹس امین الدین خان کو آئینی بینچ کا سربراہ بنایا جائے گا۔

سپریم جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں وفاقی حکومت کی جانب سے آئینی بینچ کی سربراہی جسٹس امین الدین خان کو دینے کی تجویز دی جائے گی.

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس کے تقرر کے موقع پر پارلیمانی کمیٹی نے سپریم کورٹ کے جن 2 سینئر ترین ججوں کے نام مسترد کر کے تیسرے سینئر جج کو چیف جسٹس پاکستان مقرر کیا۔ان دونوں سینئر ججوں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کے ناموں پر حکومت آئینی بینچ کی سربراہی کے لئے بھی غور نہیں کرے گی،حکومت چوتھے سینئر جج جسٹس امین الدین کو آئینی بینچ کا سربراہ بنانے کی سفارش کرے گی.

حکومت کو بارہ رکنی سپریم جوڈیشل کمیشن میں چھ ارکان وزیرقانون، اٹارنی جنرل،نمائندہ پاکستان بار کونسل ،دو ارکان پارلیمنٹ اورخاتون نمائندہ کی حمایت حاصل ہے جبکہ ساتویں رکن مجوزہ سربراہ آئینی بینچ جسٹس امین الدین خود ہیں کیونکہ وہ پہلے ہی سپریم کورٹ کے چوتھے سینئر جج کے طورپر سپریم جوڈیشل کمیشن کے رکن ہیں.

چیف جسٹس یحیی آفریدی اجلاس کے دوران اپنی رائے دیں گے۔جسٹس امین الدین کو آئینی بینچ کا سربراہ مقرر کئے جانے کے بعد سپریم کورٹ کے پانچویں سینئر جج جسٹس جمال مندوخیل کو سپریم جوڈیشل کمیشن کا رکن مقرر کیاجائے گا.

ذرائع کے مطابق سپریم جوڈیشل کمیشن مکمل ہونے کے بعدآج  ہی تین سے چھ ماہ کی مدت کیلئے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں نو سے گیارہ رکنی آئینی بینچ تشکیل دے دیئے جائیں گے، آئینی بنچ سپریم کورٹ میں اس وقت موجود تمام اپیلیں اور نظر ثانی درخواستیں سنے گا،تین سے چھ ماہ کی مدت مکمل ہونے کے بعد دوبارہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی میں معاملے کا جائزہ لیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |