اسلام آباد میں بھی کراچی کی طرح بھتہ پرچیاں ملنے لگیں، چیف جسٹس ہائیکورٹ

حکومت پر تنقید اگر کوئی کرتا ہے تو اظہارِ رائے کی آزادی ہونی چاہیے، یہ نہیں ہونا چاہیے تھا

ISLAMABAD/RAWALPINDI:

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی وکیل انتظار پنجوتھا کی بازیابی پر پولیس کو قانون کے مطابق کارروائی،بیان ریکارڈ کرنے حکم دے دیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے اسلام آباد میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال انتہائی خراب ہے، کراچی میں جو کام ہوتا تھا یہاں بھی وہی ہونا شروع ہو گیا ۔ میرے اپنے جاننے والے کو بھتے کی پرچیاں آئی ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی وکیل انتظار پنجوتھا کی بازیابی درخواست پر سماعت کی۔ انہوں نے کہا میں نے انتظار پنجوتھا سے متعلق  ٹی وی پر دیکھا اور بہت برا لگا۔ انتظار پنجوتھا کے ساتھ جو کچھ ہوا نہیں ہونا چاہیے تھا، یہ کوئی ایسی چیز نہیں ہے جسے برداشت کیا جا سکے۔

حکومت پر تنقید اگر کوئی کرتا ہے تو اظہارِ رائے کی آزادی ہونی چاہیے، یہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ مہذب معاشروں میں ایسا نہیں ہوتا۔ انہوں نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مخاطب کر کے کہا مسنگ پرسنز کے واقعات کیوں ہو رہے ہیں؟ ۔ ایسے واقعات ادارے اور تمام لوگوں کیلئے شرمندگی کا باعث ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سینیٹر شبلی فراز کے خلاف درج کیسز کی تفصیلات فراہم کئے جانے پر درخواست نمٹا دی ۔ راولپنڈی میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، شاہ محمود قریشی سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ، عمر ایوب ،شبلی فراز ،شیریں مزاری سمیت 35 مرکزی رہنماؤں سمیت 411 کارکنان کے خلاف سانحہ 9 مئی کے 13 مقدمات کی سماعت 18 نومبر تک ملتوی کر دی.

اور تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز اور تفتیشی افسران کو حکم دیا کہ وہ آئندہ تاریخ پر مقدمات کے چالان کی نقول پیش کریں۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی سرکاری مصروفیات کے باعث ایک دن حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی گئی۔

Load Next Story