فضائی آلودگی انڈیکس میں لاہور ایک بار پھر سب سے اوپر

آئندہ تین دن تک لاہور کا آلودگی انڈیکس 600 سے 700 ہوسکتا ہے، امریکی ایئر انڈیکس کی پیشگوئی


ویب ڈیسک November 05, 2024
محکمہ ماحولیات، انتظامیہ اور متعلقہ ادارے اسموگ کے حوالے سے ہمہ وقت چوکس رہیں، وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت فوٹوفائل

لاہور:

لاہور ایک بار پھر فضائی آلودگی انڈیکس میں سب سے اوپر، امریکی ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور میں آلودگی کا اسکور 609 ہے۔

امریکی موسمیاتی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ لاہور آئندہ تین دن تک تیز ہواؤں کی زد میں رہے گا جس سے اسموگ کی صورت حال بدترین ہونے کا خدشہ ہے۔ 6، 7 اور 8 نومبر کو لاہور کا آلودگی انڈیکس 600 سے 700 ہوسکتا ہے۔

امریکی ایئر انڈیکس کی پیشگوئی کے مطابق 4 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے مشرق سے مغرب کی طرف بھارت سے آنے والی اسموگ آلود ہوائیں لاہور اور ملحقہ پاکستانی علاقوں کو متاثر کر رہی ہیں۔

فضائی آلودگی انڈیکس میں نئی دہلی 408 اسکور سے دوسرے، عراق کا دارالحکومت بغداد تیسرے اور بھارتی شہر کلکتہ 160 اسکور سے چوتھے نمبر پر ہے۔

دوسری جانب، پنجاب میں زگ زیگ ٹیکنالوجی کے بغیر قائم بھٹوں کو گرانے کا سلسلہ جاری ہے، دھواں پھیلانے سے روکنے کی کڑی نگرانی اور اسموگ سے بچاؤ کے اقدامات پر سخت عمل درآمد جاری ہے جبکہ سڑکوں، راستوں اور بازاروں میں پانی کا چھڑکاؤ بھی کیا جا رہا ہے۔

ماحولیاتی تحفظ اور انتظامیہ کے افسران کے عملے کے ہمراہ فیلڈ آپریشنز، چھاپے اور جرمانے بھی کیے جا رہے ہیں۔

سینئیر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے شہریوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری آئندہ تین دن بہت زیادہ احتیاط کریں، اسموگ کی شدت میں اضافہ تشویشناک ہے لہٰذا بزرگ، مریض اور بچے خصوصی احتیاط کریں۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ موسمیاتی ماہرین کی مشاورت سے مصنوعی بارش کا آپشن استعمال کریں گے۔ شہری ماسک لازمی پہنیں اور احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد یقینی بنائیں، مونجی یا فصل کی باقیات جلانا اس وقت ’’جلتی پر تیل‘‘ ڈالنے کے مترادف ہوگا، پوری قوت سے اسموگ پھیلانے والے ذرائع کو روکیں گے۔

سینیئر صوبائی وزیر نے کہا کہ ماحولیاتی قوانین، ضابطوں اور کسی بھی خلاف ورزی پر شہری 1373 پر فوری شکایات کریں، گرین ایپ کا استعمال کریں، اسموگ کی صورتحال کے حوالے سے قائم مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول تمام ڈیٹا کا مسلسل بغور جائزہ لے رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے