حج کوٹہ کیس لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار حج پالیسی2014 بحال

حج پالیسی پر اعتراض پہلے اٹھانے چاہئے تھے حج کی تیاریاں مکمل ہیں اب کوئی حکم نہیں دے سکتے، چیف جسٹس ناصر الملک


ویب ڈیسک July 21, 2014
لاہور ہائی کورٹ نے نجی ٹور آپریٹرز کو 15 ہزار حاجیوں کا اضافی کوٹہ دینے کا اقدام غلط قرار دیا تھا۔ ۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی اپیل منظور کرتے ہوئے حج کوٹہ سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے حج پالیسی 2014 بحال کردی۔

چیف جسٹس ناصر الملک اورجسٹس دوست محمد کھوسہ پر مشتمل سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے حج کوٹہ کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل عتیق شاہ نے موقف اختیار کیا کہ حج پالیسی سے متعلق سپریم کورٹ کی ہدایات پرمکمل عملدرآمد کیا گیا ہے، 15 ہزار کا کوٹہ ان حج آپریٹرز کو دیا گیا جو گزشتہ برس اسکیم میں موجود تھے لہذا ہائیکورٹ کے فیصلہ کو کالعدم قراردے دیا جائے۔ دوران سماعت حج ٹور آپریٹرز کے وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ حکومت کی حج پالیسی بدنیتی پر مبنی ہے، جس پر چیف جسٹس ناصرالملک نے ریمارکس دیئے کہ عدالت میں بدنیتی کی بات نہ کریں۔ یہ حج پالیسی کا معاملہ ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں دی گئی گائیڈ لائنز کا جائزہ لینا ہے۔

چیف جسٹس ناصرالملک نے استفسار کیا کہ کیا کوٹہ صرف ٹور آپریٹرز ایسوسی ایشن کے ارکان کو ہی الاٹ ہوا، ایسوسی ایشن کی رکنیت حاصل کرنے کا طریقہ کار کیا ہے اور اس کا تعین کون کرتا ہے۔ جس پر ٹور آپریٹرز کے وکیل ذوالفقار نقوی نے کہا کہ جسے حج کوٹہ ملتا ہے وہ از خود ایسوسی ایشن کا رکن بن جاتا ہے۔ فریقین کے موقف سنے کے بعد سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف وفاق کی اپیل منظور کرتے ہوئے عدالت عالیہ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ حج پالیسی پر اعتراض پہلے اٹھانے چاہئے تھے، حج کی تیاریاں مکمل ہیں اب کوئی حکم نہیں دے سکتے۔

واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے نجی ٹور آپریٹرز کو 15 ہزار حاجیوں کا اضافی کوٹہ دینے کا اقدام غلط قرار دیا تھا۔ جسے حکومت نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔