اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں اور ان کے ماتحت اداروں و محکموں کو نائب قاصد،قاصد،چوکیدار،سیکورٹی گارڈ،فراش سمیت کلاس فور کی تمام آسامیاں ختم کرنے اور پلمبرنگ،گارڈننگ و صفائی ستھرائی کی سروسز آوٹ سورس کرنے کی ہدایت کردی۔
وزارت خزانہ حکام کے مطابق اس حوالے سے اسٹبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے موصول ہونے والے سرکلر میں ہدایت کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کیلئے قائم کردہ کمیٹی کی وفاقی کابینہ کی جانب سے منظور کردہ سفارشات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اور جن جن وزارتوں و ڈویژنوں میں کلاس فور کی آسامیاں خالی پڑی ہیں انہیں ختم تصور کیا جائے اور کوئی وزارت و ڈویژن آئندہ کلاس فور کی آسامیایں پیدا کرنے سے متعلق کوئی سمری اسٹبلشمنٹ ڈویژن کو نہ بھجوائیں۔
’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق اسٹبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو ارسال کردہ نوٹیفکیشن و مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے 27اگست2024 کو ہونے والے اجلاس میں وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کیلئے قائم کردہ کمیٹی کی سفارشات کی منظور ی دی جاچکی ہے جس کے تحت فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ وزارتوں اور ڈویژنوں میں صفائی ستھرائی،پلمبنگ اور گارڈننگ کی سروسز آوٹ سورس کی جائیں گی لہذا وفاقی کابینہ کے تین ستمبر کو جاری کردہ آفس میمورنڈم کے مطابق زارتوں اور ڈویژنوں میں صفائی ستھرائی،پلمبنگ اور گارڈننگ کی سروسز آوٹ سورسنگ پر عملدرآمد یقینی بنانا تمام وزارتوں و ڈویژنوں کے مفاد میں ہے۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ اسٹبلشمنٹ ڈویژن وزارتوں و ڈویژنوں کی جانب سے کلاس فور کی آسامیاں پیدا کرنے سے متعلق بھجوائی جانے والی سمریاں منظور نہیں کی جائیں گی اور نہ آئندہ ان آسامیوں پر کوئی تقرریاں کی جائیں گی اور جو اس وقت آسامیاں خالی موجود ہیں انہیں ختم تصور کیا جائے۔
اسٹبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ آئندہ نائب قاصد،قاصد، خدمتگار، دفتری، چوکیدار، سیکورٹی گارڈ، فراش، کلینر،خاکروب، سینٹری ورکر، سویپر، واشرمین، مالی، گارڈنر، ریکارڈ کیپر،ہیلپر، کک،حجام ،لوڈر،اٹینڈنٹ،گیسٹنر آپریٹر،ڈی ایم او ،کارپینٹر،لفٹ آپریٹر،پلمبر اور آیا سمیت اس قسم کی کسی آسامی کی سمریاں اسٹبلشمنٹ ڈویژن کو نہ بھجوائی جائیں اور اس وقت مذکورہ اقسام کی منظور شدہ و مختص کردہ آسامیاں بھی ختم تصور کی جائیں لہٰذا تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ اس بارے کابینہ کے فیصلے پر اسکی اصل روح کے مطابق عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔