بجلی بلوں میں جمع شدہ میونسپل ٹیکس 22 کروڑ 80 لاکھ روپے کا چیک بلدیہ عظمیٰ کو مل گیا
بلدیہ عظمیٰ کراچی کو کے الیکٹرک کے ذریعے میونسپل یوٹیلیٹی چارجز ٹیکس کی ایک ماہ کی آمدنی 22 کروڑ 80 لاکھ روپے کا چیک مل گیا۔
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے منگل کو صدر دفتر بلدیہ عظمیٰ کراچی میں ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال کے اندر کے ایم سی میونسپل ٹیکس کی مد میں 3 ارب روپے اکٹھا کرسکے گی، اس رقم کو شہر کے تمام علاقوں میں ترقیاتی کاموں کے علاوہ بلدیاتی ملازمین کی پنشن اور واجبات کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا جائے گا اور اس کی تمام تفصیلات آن لائن دستیاب ہوں گی۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کے ایم سی کو میونسپل ٹیکس کی وصولی سے روکنے والوں سے یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہوں کہ گزشتہ تین سال میں ان کے منفی پروپیگنڈے کے سبب کے ایم سی کو ہونے والے دس ارب روپے کے نقصان کا کون جواب دے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ میرے شہر کا گلا کیوں گھونٹ رہے تھے، ماضی میں تمام اختیارات کے باوجود میونسپل ٹیکس کی جائز آمدنی کیوں حاصل نہیں کی گئی، جو پروپیگنڈہ کیا گیا کہ کے الیکٹرک سے پیسے نہیں ملیں گے اس کا جواب آج مل گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ ایک ماہ میں شہر کے اندر تمام ترقیاتی کاموں کو شروع کر دیا جائے گا، ماہانہ فنڈز پانچ لاکھ کے بجائے بارہ لاکھ ملنے سے یوسی چیئرمین بااختیار ہوگا اور اپنے علاقے میں سڑکوں، گلیوں، نالوں، پانی و سیوریج اور اسٹریٹ لائٹس کے کام کراسکے گا۔
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ مجھے اورڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد کوکے ایم سی میں چارج لیے ہوئے ایک سال تین ماہ ہوچکے، ہمارا پہلا ہدف کے ایم سی کو پیروں پر کھڑا کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت بلدیاتی انتخابات سندھ میں ہورہے تھے ہمارے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ کراچی کی انتظامیہ اور صوبائی حکومت ایک جماعت سے ہوں گی تو کام اچھے طریقے سے ہوپائے گا، اس بات کے اثرات اب آنا شروع ہوچکے ہیں۔
مرتضی وہاب نے کہا کہ ہماری کاوشوں سے گزشتہ ایک سال میں سندھ حکومت سے ساڑھے چار ارب صوبائی ترقیاتی پروگرام کی مد میں کے ایم سی کو ملے اوراس سال سندھ حکومت سے مزید دس ارب روپے ملیں گے جن سے کراچی کے گلی محلوں اور سڑکوں پرکام ہوگا۔
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں بلدیہ عظمیٰ کراچی تعمیر و ترقی کا کام کررہی ہے،سرفراز رفیقی شہید اسپتال، جناح برج، جی الانہ روڈ، آئی آئی چندریگر روڈ، بابا اور بھٹ جزائر، ایم اے جناح روڈ پر مرمت کا کام جاری ہے،31 دسمبر سے پہلے ہم یہ ساراکام مکمل کر لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں سے متاثرہ سڑکوں کی مرمت کے لیے ڈیڑھ ارب صوبائی حکومت نے دئیے اور پچاس کروڑ کے ایم سی اپنے بجٹ سے خرچ کررہی ہے،سڑکوں کے تعمیراتی میٹریل کی کوالٹی کو چیک کر کے استعمال کیا جا رہا ہے۔