سانحہ ماڈل ٹاؤن تحقیقاتی ٹریبونل کی تشکیل کیخلاف کیس کی سماعت کیلئے فل بینچ تشکیل
جسٹس خالد محمود کی سربراہی میں تشکیل دیئے جانیوالے بینچ میں جسٹس محمود مقبول باجوہ اور جسٹس انوار الحق بھی شامل ہیں
سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے قائم ٹریبونل بینچ کی تشکیل کے خلاف کیس کی سماعت کے لئے فل بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحققیات کرنےوالے ایک رکنی ٹریبونل کی تشکیل کے خلاف کیس کی سماعت کے لیے چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ جسٹس امتیاز خواجہ نے فل بینچ تشکیل دے دیا ہے۔ فل بینچ جسٹس خالد محمود کی سربراہی میں کل سے کیس کی سماعت کرے گا جبکہ جسٹس محمود مقبول باجوہ اور جسٹس انوار الحق بینچ کے رکن ہوں گے۔
سانحہ کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن وزیراعلیٰ پنجاب کی درخواست کے بعد تشکیل دیا گیا تھا جو واقعے کی تحقیقات میں اب تک اعلیٰ پولیس افسران سمیت حکومتی نمائندوں کے بھی بیان ریکارڈ کرچکا ہے۔
واضح رہے کہ لاہور میں 17 جون کو ماڈل ٹاؤن کے علاقے میں ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ اور منہاج القران سیکریٹریٹ پرلگے بیریئر ہٹانے کے خلاف تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں اورپولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 12افراد جاں بحق اور80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن بنانے کی درخواست کی تھی جس پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس امتیاز خواجہ نے ایک رکنی عدالتی کمیشن تشکیل دے دیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحققیات کرنےوالے ایک رکنی ٹریبونل کی تشکیل کے خلاف کیس کی سماعت کے لیے چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ جسٹس امتیاز خواجہ نے فل بینچ تشکیل دے دیا ہے۔ فل بینچ جسٹس خالد محمود کی سربراہی میں کل سے کیس کی سماعت کرے گا جبکہ جسٹس محمود مقبول باجوہ اور جسٹس انوار الحق بینچ کے رکن ہوں گے۔
سانحہ کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن وزیراعلیٰ پنجاب کی درخواست کے بعد تشکیل دیا گیا تھا جو واقعے کی تحقیقات میں اب تک اعلیٰ پولیس افسران سمیت حکومتی نمائندوں کے بھی بیان ریکارڈ کرچکا ہے۔
واضح رہے کہ لاہور میں 17 جون کو ماڈل ٹاؤن کے علاقے میں ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ اور منہاج القران سیکریٹریٹ پرلگے بیریئر ہٹانے کے خلاف تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں اورپولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 12افراد جاں بحق اور80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن بنانے کی درخواست کی تھی جس پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس امتیاز خواجہ نے ایک رکنی عدالتی کمیشن تشکیل دے دیا تھا۔