نئی امریکی لیڈر شپ کم از کم ایسا نہیں کریگی جیسا بائیڈن دور میں ہو رہا تھا، علی محمد خان
پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ امریکا کی نئی لیڈر شپ کم ازکم ایسا نہیں کرے گی جیسا بائیڈن دور حکومت میں ہو رہا تھا۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ ہمیں دنیا کی کسی طاقت سے یا شخص سے کوئی امید نہیں بس اپنے اللہ سے امید ہے، آج 2 ماہ بعد بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات ہوئی، اس بات پر خوش ہوں کہ 2 ماہ بعد بھی ان کا حوصلہ پہلے سے زیادہ اچھا تھا۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سابق وزیر اعظم بھی تھے اور ہیرو بھی۔ قوم کے لیڈر کو اڈیالہ کی کال کوٹھری میں ڈالا گیا، کیا لیڈر کو ایسے رکھا جاتا ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ جس نے ہمیشہ یہ بات کی کہ ملک بھی میرا فوج بھی میری اور ادارے بھی میرے ہیں، 26 ویں آئینی ترمیم جس طریقے سے پاس کی گئی وہ فسطائیت آج بھی جاری ہے، جس طرح سے خواجہ شیراز کو اٹھایا گیا اس کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت ہے اور مریم نواز وزیر اعلیٰ ہیں، ایک خاتون کے وزیر اعلیٰ ہوتے ہوئے ان کے نیچے جو ہماری خواتین کے ساتھ ہو رہا ہے وہ ٹھیک ہے اگر آپ یہ نہیں کر رہے کوئی اور کر رہا ہے تو آپ کرسی چھوڑ دیں۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم پر اپوزیشن سے حکومت نے رابطہ کیوں نہیں کیا، تحریک انصاف نے ملک کی بہتری کیلئے قانون سازی کی ہمیشہ حمایت کی ہے، آپ نے پارلیمنٹ میں بحث کیوں نہیں کروائی، ہم اپنے ادارے کی مضبوطی چاہتے ہیں پارلیمنٹ میں اس کو لانا چاہیے تھا، بانی پی ٹی آئی دوبارہ آئے گا، پھر وہیں سے سفر شروع ہوگا جہاں سے رجیم چینج آئی تھی۔